حکومت نجی کاروباری شعبے کو ملک کی برآمدات میں اضافے اور روزگار کی فراہمی کیلئے سہولت فراہم کر رہی ہے؛نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ

1

اسلام آباد،15فروری(اے پی پی):نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہاہے کہ  حکومت نجی کاروباری شعبے کو ملک کی برآمدات میں اضافے اور روزگار کی فراہمی کیلئے سہولت فراہم کر رہی ہے، امید ہے آئندہ منتخب حکومت پالیسیوں کے تسلسل  کے باعث  ملک میں صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری میں اضافے سے لوگوں کو روزگار کے مواقع اور مجموعی معاشی ترقی کے اس سفر کو جاری رکھے گی۔

  انہوں نے ان خیالات کا اظہار سینیٹر نعمان وزیر کی قیادت میں پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج اسٹیل پروڈیوسرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں سینیٹر نعمان وزیر، گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد،  چیئرمین ایف بی آر، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز اور پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج سٹیل پروڈیوسرز کے عہدیداران اور خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے دیگر شعبوں کے صنعتکار بھی موجود تھے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ نگران حکومت نے اپنے مختصر عرصے میں پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھایا، حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے نجی  کاروباری شعبے کو ملک کی برآمدات میں اضافے اور روزگار کی فراہمی کیلئے سہولت فراہم کر رہی ہے، نگران حکومت نے کاروبار کیلئے موزوں ماحول، نجی شعبے کو ملکی ترقی میں کردار کیلئے سہولت اور ٹیکس آمدن میں اضافے کیلئے اقدامات اٹھائے، نگران حکومت نے نجی شعبے کی سہولت اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت اقدامات اٹھائے جن کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، امید ہے آئندہ منتخب حکومت پالیسیوں کے تسلسل سے ملک میں صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری میں اضافے سے لوگوں کو روزگار کے مواقع اور مجموعی معاشی ترقی کے اس سفر کو جاری رکھے گی۔

نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ایف بی آر اصلاحات کیلئے نگران وزیرِ خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اور تمام متعلقہ حکام کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں نے پاکستان کا مشکل وقت میں ساتھ دیا، آپ لوگ ایسے صنعتکار ہیں جنہوں نے مشکل حالات میں پاکستان میں اعتماد کو بحال رکھا اور معیشت کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔

 وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو سٹیل کی صنعت سے منسلک تمام مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اصلاحات اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام کے بعد پاکستان میں یہ سرمایہ کاری کا بہترین موقع ہے، پاکستان میں سٹیل کی صنعت سے منسلک کمپنیوں کو ملک میں خام لوہے کے نئے ذخائر کی ترقی کیلئے سرمایہ کاری کو ترجیح دینی چاہئے۔

 ملاقات میں شرکاء نے نگران حکومت کے ملک میں سرمایہ کاری کیلئے سہولت، صنعتکاروں کے مسائل کے حل، ایف بی آر میں اصلاحات اور ملکی معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات پر نگران وزیرِ اعظم اور نگران وفاقی کابینہ کے ارکان کی کوششوں پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ ملاقات میں پاکستان میں سٹیل و تانبے کی بڑے پیمانے کی صنعت کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

 شرکاء کو بتایا گیا کہ سٹیل اور تانبے کا شعبہ پاکستان کا چوتھا بڑا برآمدی شعبہ ہے جس نے گزشتہ مالی برس صرف تانبے کی برآمدات کا حجم 1.35 ارب ڈالر رہا، پاکستان میں سٹیل کی سالانہ فی کس کھپت 40 کلو گرام ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس شعبے میں ترقی کی وسیع استعداد موجود ہے، پاکستان کی سٹیل کی صنعت سے ٹیکس  کا سالانہ حجم 400 ارب روپے ہے۔

شرکاء کو بتایا گیا کہ تانبے کی صنعت سے ملک میں ہزاروں کی تعداد میں روزگار کے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔ شرکاء نے نگران حکومت کے سٹیل کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کی بھی تعریف کی جس کی بدولت ملک کی صنعت کو بھرپور فائدہ پہنچا۔

 ملاقات میں سٹیل کی صنعت کے مسائل اور ان کے حل کیلئے تجاویز بھی پیش کی گئیں۔وزیرِ اعظم نے ایف بی آر اور متعلقہ وزارتوں کو ان تجاویز پر غور کرکے انہیں حتمی شکل دینے کی ہدایت جاری کی۔