سکھر، 18 فروری(اے پی پی): تجارتی نمائش اور برآمدی آگاہی سیمینار آئی بی اے پبلک اسکول میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا،نمائش دو دن تک جاری رہی جس میں مصنوعات کے شعبوں کی 70 کمپنیوں نے دستکاری، کھجور، پھلوں اور سبزیوں سے حصہ لیا۔ ہلکی انجینئرنگ، پیکنگ، پیکیجنگ، روایتی ٹیکسٹائل، کیمیائی اور کھاد، جوتے، میٹھے پانی کی مچھلی، کاسمیٹکس، جوس اور مشروبات، کنفیکشنری، لیموں (لیموں انگور)، امرود، اچار اور دیگر سندھ انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ فنڈ ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان سکھر اور دیگر کمرشل بینکوں جیسے میزان بینک لمیٹڈ، فیصل بینک کے سروسز سیکٹرز نے اپنے اسٹال لگائے اور ایس ایم ایز اور برآمدات کو سپورٹ کرنے والی مختلف کریڈٹ اسکیموں کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔
نمائش کے پہلے دن ایکسپورٹ آگاہی سیمینار کی سائیڈ لائن سرگرمی کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریباً 200 شرکاءنے شرکت کی۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان، سندھ انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ فنڈ، بینکوں اور دیگر کامیاب برآمد کنندگان کے نیشنل ایکسپورٹرز ٹریننگ پروگرام کی تربیتی ٹیموں نے مصنوعات کی ترقی، پیکنگ، پیکیجنگ، پروسیسنگ، لیبلنگ، مارکیٹنگ، رجسٹریشن، برآمدی دستاویزات، ای کامرس جیسے موضوعات پر اپنے خیالات اور عملی تجربات سے آگاہ کیا۔
نمائش کے دوسرے روز مختلف رابطوں، معاہدوں اور مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔ مہمانوں اور نمائش کنندگان نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے سی ای محمد زبیر موتی والا اور سکریٹری کامرس حکومت پاکستان کا سکھر کی سطح پر سکھر تجارتی نمائش 2024 کے ایسے معلوماتی اور انٹرایکٹو ایونٹ کو مختص کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
تقریب میں تاج ڈیٹس کمپنی اور کراچی کی لنزا پیکیجنگ کمپنی کے درمیان ہونے والے ایم او یو کے ممکنہ معاہدے کے نتائج کو دکھایا گیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ٹی ڈی اے پی سکھر فدا حسین مہیسر نے نمائش کنندگان اور حاضرین کو شرکت کے سرٹیفکیٹ دیئے جبکہ ڈپٹی منیجر ٹی ڈی اے پی میر محسن بلو نے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تقریب کا اختتام کیا۔
سکھر، خیرپور، لاڑکانہ اور شکارپور شہروں کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ممبران نے ٹی ڈی اے پی سے سالانہ یا دو سال میں ایک بار اس طرح کی نمائشوں کا شیڈول بنانے کا مطالبہ کیا۔