اسلام آباد،20 فروری) اے پی پی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر سعدیہ عباسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر فوزیہ ارشد کی جانب سے 10 نومبر 2023 کو منعقدہ سینیٹ اجلاس میں پوچھے گئے سوال کہ کیا یہ حقیقت ہے کہ بینولیٹ فنڈ یونیورسٹی لیول تک سمسٹر کی فیس کی ادائیگی سرکاری ملازمین کے زیر کفالت بچوں کو کر رہا ہے، اگر ایسا ہے تو، تفصیلات بی ایس اور ایم ایس پروگرام جن کی فیس ری ایمبرسٹمنٹ کی گئی تفصیلات کے علاوہ اسلام آباد کلب کے ایڈمنسٹریٹر سے اصلاحات کے حوالے سے امور کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر فوزیہ ارشد کی جانب سے 10 نومبر 2023 کو منعقدہ سینیٹ اجلاس میں پوچھے گئے سوال کہ کیا یہ حقیقت ہے کہ بینولیٹ فنڈ یونیورسٹی لیول تک سمسٹر کی فیس کی ادائیگی کے حوالے سے سپیشل سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ بینولیٹ فنڈ سے سرکاری ملازم کے بچے کو سمسٹر کی فیس ری ایمبرس کی جاتی ہے ایک بچے کو ایک لاکھ روپے ملتے ہیں۔میڈیکل، انجینئرنگ، آئی ٹی، آرکیٹیکٹ، ڈی فار میسی اور بزنس سٹڈیز کے طالبعلموں کو فیس ری ایمبرس ہوتی ہے۔
فیس ری ایمبرسٹمنٹ صرف سرکاری تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طالبعلموں کی ہوتی ہے۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ جب یہ پالیسی بنائی گئی تھی تب سوشل میڈیا اتنا عام نہیں تھا۔ اس ڈسپلن میں سوشل میڈیا کے بچوں کو شامل کریں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے کچھ بچے ایسے بھی ہوتے ہیں جو چند کم نمبروں کی وجہ سے سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلہ حاصل نہیں کر سکتے اور پرائیوٹ تعلیمی اداروں میں داخلہ لے لیتے ہیں۔ ان کے والدین سے یہ کٹوتی ہوتی ہے۔
تعلیم کے فروغ کے لئے پرائیوٹ اداروں میں پڑھنے والے بچوں کو بھی سہولت ملنی چاہیے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس فنڈ کی مد سے 1.2 ارب روپے تعلیمی شعبے میں خرچ کیے جاتے ہیں۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ اگر کروڑوں لوگوں کو دس لاکھ روپے کی صحت کی سہولت مل سکتی ہے تو لاکھوں بچوں کو یہ سہولت ملنی چاہیے۔
چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ نرسنگ کو دنیا بھر میں نہایت اہمیت حاصل ہے اور دیگر ممالک میں ایک نرس ہسپتال سنبھال رہی ہوتی ہیں ان کو بھی شامل کرنا چاہیے۔ سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیر ی نے ہنر مندی کی تعلیم کے شعبے کو بھی شامل کرنے کی سفارش کی۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ تعلیم سے متعلقہ تمام شعبوں کو اس میں شامل کیا جائے تاکہ سرکاری ملازمین کے زیادہ سے زیادہ بچے اس سے مستفید ہو سکیں۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلام آباد کلب کے ایڈمنسٹریٹر سے اسلام آباد کلب میں اصلاحات کے حوالے سے امور کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ اسلام آباد کلب کے امور میں بہتری کے حوالے سے معاملات کا پہلے بھی جائزہ لیا ہے۔
قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرزانجینئر رخسانہ زبیری، سید وقار مہدی،مشتاق احمد خان، خالدہ عطیب، کامل علی آغا، فوزیہ ارشد کے علاوہ وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی، سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن و اسلام آباد کلب، سپیشل سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن،سیکرٹری اسلام آباد کلب و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔