اسلام آباد، 07 فروری (اے پی پی):8 فروری کو تمام سیاسی جماعتوں کے 6 ہزار سے زائد اور ساڑھے 11 ہزار سے زائد آزاد امیدوار 366 قومی اور 749 صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے آمنے سامنے ہوں گے۔ان امیدواروں کا انتخاب 12 کروڑ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز کریں گے۔
اگر آپ حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں اور آپ کا ووٹ رجسٹرڈ بھی ہے،ووٹ ڈالنے کے لیے، آپ کو اپنے قومی شناختی کارڈ کی اصل کاپی کے ساتھ خود پولنگ اسٹیشن پر پیش ہونا ہوگا۔پولنگ عملہ کسی کو بھی اصل شناختی کارڈ کے بغیر ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔پولنگ بوتھ میں داخل ہونے کے بعد، پریزائیڈنگ آفیسر انتخابی فہرست میں آپ کا نام اور نمبر چیک کرے گا، اسے کال کرے گا، اور پھر اسے فہرست میں سے ہٹا کر اس بات کی نشاندہی کرے گا کہ آپ کو بیلٹ پیپر جاری کیا گیا ہے۔
چونکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن ہوتے ہیں اس لیے آپ کو دو بیلٹ پیپرز (سبز اور سفید) فراہم کیے جائیں گے۔بیلٹ پیپر کے عقب پر مہر لگائی جائے گی اور اس پر پریزائیڈنگ آفسر کے دستخط بھی ہوں گے،اگر آپ کے ووٹ کے پیچھے مہر یا دستخط موجود نہیں ہیں تو اسے گنتی کے لیے اہل نہیں سمجھا جائے گا۔پریزائیڈنگ آفیسر آپ کا ووٹر نمبر انتخابی فہرست میں اور شناختی کارڈ نمبر بیلٹ پیپر کے کاؤنٹرفول پر بھی درج کرے گا اور اس پر سرکاری نشان کے ساتھ مہر لگا کر اس پر دستخط کرے گا۔اس کے بعد وہ ووٹر لسٹ میں آپ کے نام کے سامنے آپ کے انگوٹھے کے نشان کا اندراج کرے گا۔بیلٹ پیپرز پر مہر لگاتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ اپنے پسندیدہ کسی ایک امیدوار کا نام اور نشان پر ہی مہر لگائیں۔آپ کی مہر کسی دو امیدواروں کے نام کے درمیان نہ لگی ہو، ایسی صورت میں آپ کا ووٹ ضائع ہوجائے گا۔اس کے بعد سبز بیلٹ باکس میں سبز بیلٹ پیپر اور سفید بیلٹ باکس میں بیلٹ پیپرڈال دیں۔اس کے بعد آپ کی کسی بھی ہاتھ کی کسی بھی انگلی یا انگوٹھے پر انمٹ سیاہی سے نشان لگایا جائے گا، یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا ہے۔