کپاس پاکستان کی اہم ترین نقد آور فصل ہے جو ملکی معیشت کیلئے کلیدی اہمیت کی حامل ہے,ملک اللہ بخش

15

فیصل آباد,20 فروری (اے پی پی): ڈائریکٹر جنرل ریسرچ پنجاب ملک اللہ بخش نے کہا ہے کہ کپاس پاکستان کی اہم ترین نقد آور فصل ہے جو ملکی معیشت کیلئے کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔کپاس پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹرکے لئے خام مال کے طور پر استعمال ہوتی ہے جس سے 30ارب کی برآمدات کے حصول ممکن ہوا ہے۔محکمہ زراعت پنجاب کپاس کی اگیتی کاشت اور فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے سر گرم عمل ہے۔امسال کپاس کی اگیتی کاشت سے چنائی تک کے تمام مراحل میں کاشتکاروں کی فنی رہنمائی کیلئے شعبہ ریسرچ کے زرعی سائنسدانوں اور فیلڈ فارمیشنز کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا گیاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کاٹن ریسرچ سٹیشن فیصل آباد کے ریسرچ ایریا میں کپاس کی اگیتی کاشت کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر محمد سرور نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئےکہا  کہ کپاس کے کاشتکار اگیتی کپاس سے زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے ٹرپل جین منظور شدہ اقسام سی کے سی 5،سی کے سی 1،غوری 2،سی کے سی6 اورآئی سی ایس386 کی کاشت وسط فروری تا31 مارچ تک پنجاب کے اُن تمام علاقہ جات جہاں کپاس لگائی جا سکتی ہے مکمل کر لیں جبکہ ملتان،لودھراں،بہاولپور،وہاڑی،خانیوال،ڈی جی خان،رحیم یار خان،بہاولنگر،راجن پور،مظفر گڑھ،لیہ،فیصل آباد اور ساہیوال کے اضلاع میں کپاس کی اگیتی کاشت کے لئے منظور شدہ ٹرپل جین اقسام سی کے سی3 اورحتف3 کی کاشت وسط فروری تا31 مارچ مکمل کر لیں۔کپاس کی یہ اقسام جڑی بوٹی مار زہر گلائفوسیٹ اور کپاس کے ٹینڈے کی سنڈیوں خصوصاً گلابی سنڈی کے خلاف قوتِ مدافعت کی حامل ہیں۔ملک اللہ بخش اور دیگر مہمانوں نے کپاس کے چوکے لگا کر اگیتی کپاس کاشت کا فیلڈ میں عملی مظاہرہ کیا۔