عالمی فیڈریشن فار میڈیکل ایجوکیشن کی جانب پاکستان میڈیکل اور ڈینٹل کونسل کوتسلیم کیا جانا ہمارے ملک کیلئے باعث فخر ہے؛وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال

27

 

اسلام آباد،28 مارچ(اے پی پی ): وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے  کہ عالمی فیڈریشن فار میڈیکل ایجوکیشن کی جانب  سے  پاکستان میڈیکل اور ڈینٹل کونسل کوتسلیم کیا جانا ہمارے ملک کے لیے باعث فخر ہے، پی ایم ڈی سی کی مسلسل کاوشوں اور محنت کی وجہ سے پاکستان میں طبی تعلیم اور صحت کے شعبے کا مستقبل روشن ہے ۔

ان خیالات کا  اظہار وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے  پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ انسانیت کی خدمت ، صحت کی دیکھ بھال ایک مقدس فریضہ ہے ، ترقی کا اہم ترین ستون صحت کی سہولیات خاص و عام کو میسر ہونا ہے ،ہمیں صحت کے شعبے میں متعدد چیلنجز کا سامنا ہے،دیہاتی علاقے جہاں مجموعی آبادی کا 65 آبادی موجود ہے وہاں صرف 35 فیصد آبادیوں کو صحت کی سہولیات میسر ہیں۔

وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں صحت کے شعبے میں ماہرین کی کمی کا سامنا ہے،ہمارے ہاں میں دل ، شوگر اور سٹروک جیسے بیماریوں میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے، سرکاری اور نجی شعبے کو مل کر صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے لائحہ عمل طے کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ صحت کے حوالے سے نئے اداروں کا قیام ، ہر شہری کی صحت کی بنیادی اور اہم سہولیات تک رسائی یقینی بنانا سب سے اہم ہے،سیاسی تفریق سے بالا تر ہو کر ہر ضلع اور شہر کی بنیاد پر صحت عامہ کی سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ۔

 احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دور حاضر کی ٹیکنالوجیز نے صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کر دیا ہے ،فائیو ایز فریم ورک کے دوسرے رکن ای-پاکستان کے تحت نظام صحت کی ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔انہوں نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین صحت پاکستان میں صحت کے شعبے کو درپیش مسائل اور چیلنجز پر تحقیق کو فروغ دیں،عالمی سطح پر صحت کے شعبے میں معیار کے فروغ پر کام کیا جا رہا ہے ،معیاریت کے فروغ سے امراض کی تشخیص اور درست علاج کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ افسوناک امر ہے کہ میڈیکل سائنسز کی ترقی کے دور میں بھی پاکستان میں شوگر، ہیپاٹائٹس کے امراض میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے ،دل کے امراض اور کینسر کے علاج میں دنیا میں بہت سے ممالک سے پیچھے اور ہم بنیادی سہولیات تک سے محروم ہیں،صحت عامہ کے شعبے میں ہماری حالت ہماری ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے ،علاج اور تشخیص میں تحقیق کے ساتھ صحت سے متعلق بنیادی امور پر آگاہی بھی ضروری ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ نظام تعلیم کے ساتھ طرز تعلیم میں جدت اور اساتذہ کا نئی تحقیقات سے آگاہ ہونا ترقی کا زینہ ہے ،اساتذہ کا معیار، تحقیق کے معیار اور تربیت و آگاہی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ،تعلیمی شعبے کو متعلقہ صنعت سے مربوط کرنا وقت کا سب سے اہم تقاضہ ہے ،ہم نے صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لئے گذشتہ سولہ ماہ کے دوران صفر ہیپاٹائٹس مہم شروع کی۔