مینار پاکستان لاہور، پاکستان کی ایک قومی یادگار ہے

0

لاہور، 22 مارچ (اے پی پی): مینار پاکستان لاہور، پاکستان کی ایک قومی یادگار ہے جسے لاہور میں عین اسی جگہ تعمیر کیا گیا ہے جہاں 23 مارچ 1940ء میں قائد اعظم محمد علی جناح کی صدارت میں منعقدہ آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں تاریخی قرارداد پاکستان منظور ہوئی۔ اس قومی یادگار کو  1960ء اور 1968ء کے درمیان اس کے موجودہ مقام پر آذادی کی علامت کے طور پر تعمیر کیا گیا۔

 مینارِ پاکستان منٹو پارک میں تعمیر کیا گیا جسے بعد ازاں  تصورِ پاکستان کے خالق حضرت علامہ اقبالؒ کی نسبت سے اقبال پارک کا نام دیا گیا جس کے ایک جانب تاریخی شاہی قلعہ اور دوسری جانب تاریخی بادشاہی مسجد واقع ہے۔ مینار کی بلندی 196 فٹ ہے۔ یہ 180 فٹ تک لوہے اور کنکریٹ جبکہ اوپر کا حصہ اسٹیل سے بنا ہوا ہے۔ اس کی پانچ گیلریاں اور سیڑھیوں کی تعداد 323 ہے۔ اس کے برآمدوں میں سنگِ مرمر کی سلوں پر اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام اور قرآن مجید کی مختلف آیات درج ہیں۔ قرارداد کا مکمل متن اردو، بنگالی اور انگریزی زبانوں میں رقم ہے۔ تختیوں پر علامہ اقبالؒ کے اشعار اور قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ کے ارشادات درج ہیں۔ ایک تختی پر قومی ترانہ درج ہے۔ صدر دروازے پر مینارِ پاکستان اور اللہ اکبر کی تختیاں آویزاں ہیں۔

 موجودہ دور میں مینارِ پاکستان سرکاری، مذہبی اور سیاسی تقریبات کا مرکز بھی مانا جاتا ہے ۔  زندہ دلانِ لاہور یوم آزادی، یوم پاکستان ہو یا پھر کوئی مذہبی یا سیاسی اجتماع  اقبال پارک مینارِ پاکستان کا رُخ کرنا پسند کرتے ہیں۔ ہرسال یوم آزادی اور یوم پاکستان پر مینار پاکستان کو سبز ہلالی پرچم کے رنگوں سے منور کیا جاتا ہے تاکہ اس کی تاریخی حیثیت کو اجاگر کیا جاسکے۔ پاکستان کی یہ تاریخی یادگار رہتی دنیا تک لاہور کی پہچان رہے گی۔