لاہور 15 اپریل ( اے پی پی ) وزیر تعلیم رانا سکندر حیات سے نان فارمل سکولوں کے اساتذہ نے ملاقات کی اور اپنے پیشہ ورانہ مسائل و مشکلات سے آگاہ کیا۔ اساتذہ نے صوبائی وزیر کو بالخصوص گزشتہ 10 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے حوالے سے بھی آشکار کیا اور اس ضمن میں فوری ایکشن لینے کی درخواست کی۔ رانا سکندر حیات نے موقع پر ہی سیکرٹری نان فارمل ایجوکیشن سے رابطہ کیا اور معاملے کی حساسیت پر تفصیلی مشاورت کی۔ اساتذہ کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے سیکرٹری لٹریسی کو مسئلے کے فوری حل کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے اور آئندہ 20 سے 30 دنوں میں اساتذہ کو 10 ماہ کی تنخواہوں اور دیگر واجبات کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ ہمارے تعلیمی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں۔ ان کے مسائل کا بروقت ازالہ ہماری ذمہ داری ہے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ اساتذہ کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اسی ضمن میں اساتذہ کے مسائل سے آگاہی کیلئے ٹیچر کمپلینٹ پورٹل اور سٹیزن کمپلینٹ پورٹل بنانے پر کام جاری ہے۔ انہیں ان کے حقوق سے محروم نہیں رہنے دیا جائے گا اور اساتذہ کے ساتھ گذشتہ 5 سالوں میں کی جانے والی زیادتیوں کا ازالہ کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ اساتذہ کی تنخواہوں سمیت دیگر مسائل کے ازالے کیلئے ہر فورم پر اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت نے اساتذہ اور تعلیمی نظام کے ساتھ جو زیادتیاں کی وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ گذشتہ حکومت نے بوٹی مافیا اور کتابوں کے مافیا کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے پروان چڑھنے میں مدد دی۔ اساتذہ اور تعلیمی نظام کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی وجہ سے آج نان فارمل سکولوں کے اساتذہ گذشتہ 10 ماہ سے تنخواہوں جیسے جائز حق سے محروم ہیں جبکہ سنگل ٹیچر سکولز بھی گذشتہ حکومت کی ناکام تعلیمی پالیسیوں کو چیخ چیخ کر بیان کر رہے ہیں۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت مریم نواز کی قیادت میں عثمان بزدار اور مراد راس کے تعلیمی نظام کے ساتھ کئے گئے ناروا سلوک کے اثرات ختم کریں گے اور اساتذہ کو ان کے تمام جائز حقوق دلوائیں گے۔