ملتان،21 اپریل(اے پی پی):سابق وفاقی وزیر مذہبی امور، مفکر اسلام ممتاز عالم دین صاحبزادہ علامہ سید حامد سعید کاظمی شاہ نے کہا ہے کہ حضرت علامہ اقبالؒ آفاقی اور ہر دور کے شاعر ہیں ان جیسا شاعر صدیوں میں کوئی ایک پیدا ہوتا ہے جو اپنی شاعری سے قوموں کی تقدیر بدلنے کی صلاحيت رکھتا ہو،اقبالؒ کی شاعری میں قرآن پاک اور حدیث مبارکہ کی تشریح موجود ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بحیثیت مہمان خصوصی ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن ملتان اور نظریہ پاکستان فورم ملتان کے زیراہتمام فورٹین سٹریٹ پیزا ملتان کے تعاون سے حکیم الامت حضرت ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کے 86 ویں یوم وفات کے سلسلے میں سٹیک گروپ آف کالجز گرلز کیمپس ملتان میں منعقدہ سیمینار اور طلباء وطالبات کے مابین تقریری مقابلہ بعنوان ‘‘کی محمدؐ سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں’’ سے خطاب میں کیا۔ جس کی صدارت ماہر تعلیم، ادیب و ڈائریکٹر سٹیک گروپ آف کالجز پروفیسر سید تنویر شاہ نے کی۔
سابق وفاقی وزیر مذہبی امور، مفکر اسلام ممتاز عالم دین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ نوجوان شارٹ کٹ کی بجائے جستجو کرنے اور محنت ولگن سے منزل پانے کی کوشش کریں دور جدید کی ایجادات سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے اقبالؒ کے حقیقی شاہین بن کر ملک وقوم کی خدمت کا فریضہ سرانجام دیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ علامہ اقبال کو نوجوانوں سے بہت توقعات وابستہ تھیں اس لئے نئی نسل ہی ان کی شاعری کا محور ہے، علامہ اقبال ؒ صرف ایک شاعر ہی نہیں فلسفی، دانشور، سیاست دان بھی تھے، وہ امت مسلمہ کا درد اپنے دل میں محسوس کرتے تھے اسی لئے وہ مسلمانوں کو ایک ہونے کا درس دیتے تھے۔
صدر ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن نعیم اقبال نعیم نے کہا کہ ہم نئی نسل میں اقبال شناسی کیلئے ہر سال علامہ محمد اقبال ؒکے یوم وصال پر ایسی تقریبات منعقد کرتے ہیں کہ جن سے نسل نو کو اقبال کے پیغام کو سیکھنے، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کا مووقع ملے اور وہ اقبال کے شاہین بن کر ملک و قوم کی خدمت کرسکیں۔
پروفیسر تنویر شاہ نے کہا کہ علامہ اقبال نے پاکستان کا تصور پیش کیا جس کو قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے پایہ تکمیل تک پہنچایا اور ہمیں یہ آزاد وطن پاکستان دیا۔
اس موقع پر ہونے والے تقریری مقابلہ سکولز میں اول انضہ ندیم، دوم کشف احمد اور سوئم حریم فاطمہ رہیں جبکہ مقابلہ تقریر کالجز میں اول ہادیہ سعید، دوئم فضا طارق اور سوئم عبداللہ یوسف رہے جنکی حوصلہ افزائی کے لئے ان میں انعامات، اسناد اور علامہ اقبال ؒکی تصانیف تقسیم کی گئیں۔