اللہ کے رسولﷺ نے زکوۃ الفطر کو لازم قرار دیا ہے، مفتی محمد طیب الأزھری

20

شجاع آباد،03 اپریل(اے پی پی): پی ایچ ڈی سکالر مفتی محمد طیب الأزھری نائب مہتمم، و وائس چیئرمین جامعہ الفاروقیہ ٹرسٹ شجاع آباد نے فطرانہ کی اہمیت پر اے پی پی سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے زکوۃ الفطر یعنی کہ صدقہ فطر کو لازم قرار دیا ہے سنن ابن داؤد کی حدیث میں اس کی حکمت یا وجہ بھی ذکر کی گئی ہے، روزے کے دوران روزے دار کی زبان سے جومختلف قسم کی فضول باتیں نکلتی ہیں یا اس سے جو کوتاہیاں سرزد ہوتی ہیں یہ صدقہ فطر اس کو پاک کرنے کے لیے ہے اور مسکین کے کھانے کے لیے ہے صحیح بخاری سمیت حدیث کی تمام کتب میں یہ حدیث موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حکم دیا ہے کہ صدقہ فطر نماز کے لیے لوگوں کے عید گاہ کی طرف جانے سے پہلے ادا کیا جائے، صدقہ فطر کتنا ہے اس حوالے سے  صحیح بخاری مسلم کے اندر جو اور کشمش یا کھجور کا تذکرہ ہے کہ ایک  صاع دیا جائے سنن ابن داؤد وغیرہ اور دیگر کتابوں کے اندر گندم کا ذکر بھی ہے کہ آدھا صاع دیا جائے’ صاع ‘ اس زمانے کا ایک پیمانہ تھا ہمارے دور کے اعتبار سے جس کے اندر تقریبا ساڑھے تین سیر یہ چیزیں آ سکتی ہیں آدھا صاع پونے دو سیر ہے گندم میں سے اور جو، کشمش یا کھجور میں سے دیا جائے تو ساڑھے تین سیر ہے ۔ صدقہ فطر ہر صاحب استطاعت پر ہے، اس کے اپنی طرف سے بھی ہے اور اس کے زیر کفالت جتنے بھی افراد ہیں،بچے ہیں بچیاں ہیں ان کی طرف سے بھی ادا کیا جائے گا،  یہ مسکین کو دینا ہے جن کو زکوۃ دی جا سکتی ہے صدقہ فطر بھی ان کو دیا جا سکتا ہے ۔

اس میں ایک اہم مسئلہ یہ بھی ہے کہ بہت سارے لوگ ملک سے باہر قیام پذیر ہوتے ہیں انہوں نے صدقہ فطر ادا کرنا ہے تو وہ کس اعتبار سے دیں گے اگر جنس دینی ہے تو گندم دینی ہے جو ،کشمش، کھجور دینی ہے تو ظاہر ہے وہ ہر جگہ ایک ہی جیسی ہے اور اگر اس کی قیمت دینی ہے تو جہاں پر آدمی موجود ہوتا ہے تو اس جگہ کی قیمت کا اعتبار کیا جاتا ہے چنانچہ ایک ملک کے مختلف شہروں میں بھی گندم کی قیمت مختلف ہو جاتی ہےکھجور ،جو ،کشمش کی قیمت مختلف ہو جاتی ہے تو اتنی ہی مقدار اس قیمت کے اعتبار سے اور اگر آدمی باہر ہے اس کے بچے پاکستان کے اندر ہیں تو جو چھوٹے بچے ہیں ان کا صدقہ فطر اس کے باہر کے اعتبار سے دینا ہوگا البتہ عورتوں پر چونکہ مستقل طور پر واجب ہوتا ہے ،شوہر بیوی کی طرف سے ادا کرنا چاہے تو ادا کر سکتا ہے ۔