عوام الناس کو ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کے پیسے کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا: صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ

31

لاہور، 5 اپریل (اے پی پی): صوبائی وزیر تعمیرات ومواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ کی زیر صدارت سی اینڈ ڈبیلیو آفس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب کے دریاؤں پر قائم 8 عارضی بوٹ پلوں (کشتی پلوں) کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں ایس ای مکینکل ڈاکٹر عثمان حیدر نے بوٹ پلوں کے حوالے سے صوبائی وزیر تعمیرو موصلاات کو تفصیلی بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر نے اجلاس میں آٹھ عارضی بوٹ پلوں پر پینٹس، سائن بورڈ اور وزن کپیسٹی بورڈ لگانے کی ہدایات دیں اور کہا کہ رات کے اوقات میں حادثات سے بچنے اور عوام الناس کی آسانی کیلئے پلوں پر لائٹس لگائی جائیں۔

 صوبائی وزیر نے پلوں کو مرمت کرنے کی بھی ہدایات دیں۔ بریفننگ میں بتایا گیا کہ عارضی پلوں میں راوی سفین دریائے راوی، خیرپور داخا دریائے ستلج، پٹھان چوکی دریائے راوی و چناب، خلیفہ بریج دریائے سندھ، کوٹ شاکر دریائے جہلم، کوٹلا مغلااں دریائے سندھ، جلال پور پیرا والا دریائے ستلج، بھوسی پل دریائے راوی شامل ہیں ۔

صوبائی وزیر نے سالانہ  40 کروڑ روپے کے بجٹ استعمال اور پلوں کی مرمت کی پچھلے تین سال کی تفصیلات طلب کر لیں۔ اجلاس میں 6 ماہ فنکشنل رہنے والے پلوں پر تعینات 250 ملازمین کو اگلے چھ ماہ دیگر ونگز میں ڈیوٹی سرانجام دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ صوبائی وزیر نے مکینیکل ونگ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ عارضی پلوں کو جدید طریقہ کار سے لگانے کے حوالے سے کیس اسٹڈی کی جائے۔ صوبائی وزیر نے عارضی پلوں میں روزانہ کتنے لوگ اور لائٹ ویکل گزرنے کی سروے رپورٹ تیار کرنے کی بھی ہدایات دیں۔

 صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام الناس کوریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کے پیسے کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔  عارضی پلوں کے حوالے سے کیس اسٹڈی مکمل ہونے کے بعد جدید طریقہ کو اپنا یا جائے گا۔