اسلام آباد، اپریل 08 (اے پی پی):عید خوشیوں کا تہوار ہے، جس کی تیاریاں رمضان المبارک کی آمد سے پہلے ہی شروع ہو جاتی ہیں۔ یہ تہوار جہاں رمضان المبارک کے روزہ رکھنے والوں کے لیے ایک انعام کی صورت رکھتا ہے وہی معاشی اعتبار سے بھی یہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔
بڑے بڑے مالز اور برینڈز ہوں یا چھوٹے سٹالز ،عید کے موقع پر ہر جگہ گہما گہمی نظر آتی ہے ۔ بچے ہوں یا بوڑھے ، امیر ہو یا غریب سب اپنی اپنی استطاعت کے مطابق عید کی تیاریاں پورے جوش و خروش کے ساتھ کرتے ہیں۔ نئے کپڑے اور جوتے تو عید کی تیاریوں کا لازمی حصہ ہے لیکن خواتین کی تیاری مہندی اور چوڑیوں کے بغیر بھی ادھوری رہتی ہے، اس کے علاوہ کاسمیٹکس اور مصنوعی زیورات کی خریداری بھی خواتین کی شاپنگ کا لازمی حصہ ہے جو عید کا خاصہ ہوتے ہیں اس لیے عید کے موقع پر ان تمام چھوٹے بڑے کاروباروں کی آمدن میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔ ویسے تو رمضان کے آغاز سے ہی ہمیں جگہ جگہ عید کی تیاریوں سے متعلق اشیاء کے سٹالز نظر آنے لگتے ہیں لیکن چاند رات کو ان کی رونق دیدنی ہوتی ہے جو عید کی خوشیوں اور رونق کو بھی دوبالا کرنے کا باعث ہوتی ہے۔
باتوں خواتین کی تیاری کی تو عید کے موقع پر پارلر والوں کا بزنس بھی بڑا خوب چلتا ہے کیونکہ سجنا سنورنا اور عید کے موقع پر سب سے اچھا دکھائی دینا ہر خاتون کی خواہش ہوتی ہے جس کے لیے عید کے موقع پر وہ پارلر کا رخ بھی ضرور کرتی ہیں ۔
اس کے علاوہ عید کے موقع پہ خصوصی کھانے بھی ہمارے تہوار کے ایک خصوصی حصہ ہیں، بات صبح سویرے شیر خور مے اور پھینیوں کی ہو یا دوستوں اور عزیز رشتہ داروں کے گھر جاتے ہوئے کوئی میٹھا لے جانے کی روایت، عید کے موقع پر یہ تمام تیاری خصوصی اہتمام سے کی جاتی ہے اس لیے اس موقع پر بیکری والوں کا بزنس بھی خوب چلتا ہے جہاں عید کی مناسبت سے خصوصی کیک مٹھائیاں اور دیگر اشیاء تیار کی جاتی ہیں اس لیے دکانوں پر بھی خصوصی رش دیکھنے میں آتا ہے ۔
یہ تمام لوازمات تو ایک جانب لیکن عید کے موقع پر زیادہ تر لوگ عید اپنے گھر والوں کے ساتھ بنانا پسند کرتے ہیں اسی لیے اپنے گھروں اور شہروں سے دور کام کرنے والے لوگ عید کی چھٹیاں ہوتے ہی اپنے گھروں کو روانہ ہونے کی کوشش کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ عید کے موقع پر ٹرانسپورٹ والوں کا بزنس بھی خوب چلتا ہے لوگ جلد از جلد اپنے گھروں کو پہنچنے اور عید کی چھٹیوں کے ختم ہوتے ہی واپس اپنے کام کی جگہ پر پہنچنے کے لیے منہ مانگے کرائے ادا کرنے کے لیے بھی تیار ہوتے ہیں اسی لیے ان دنوں میں بس کے اڈوں ،ٹرینوں حتی کہ ہوائی جہازوں پر بھی مسافروں کا اچھا خاصا رش دکھائی دیتا ہے جو اس کاروبار سے منسلک لوگوں کے لیے آمدن میں اضافے کا باعث بنتا ہے ۔
عید ایک مذہبی تہوار تو ہے ہی لیکن اس موقع پر ہونے والی معاشی سرگرمی نہ صرف انفرادی سطح پر لوگوں کے لیے خوشحالی کا باعث بنتی ہے بلکہ ملکی معیشت کے لیے بھی بہت اہمیت کی حامل ہے