لاہور، 8 مئی (اے پی پی): وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے سینئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات کی اور صحافیوں، اینکرز کو ممکنہ تعلیمی اصلاحات اور چیلنجز سے آگاہ کیا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ سرکاری سکول، معیاری سکول” کا سلوگن لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ ایسا تعلیمی ماڈل بنائیں گے کہ نجی تعلیمی اداروں کے طلباء سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلے کی خواہش کا اظہار کریں گے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ فیک انرولمنٹ کے خاتمہ کیلئے جامع منصوبہ بندی لا رہے ہیں۔ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ طلبہ انرولمنٹ کی نادرا ویری فیکیشن ہو رہی ہے۔ ایک سال بعد سرکاری تعلیمی اداروں کے معیار میں واضح فرق دکھائی دے گا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ بین الاقوامی جریدے بھی پنجاب میں آنے والے تعلیمی انقلاب کا ذکر کرنے پر مجبور ہوں گے۔ فی میل گریجویٹس کو خودمختار بنانے کیلئے آئی ٹی کی جدید مہارات سکھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ طلبہ ایکسچینج پروگرام کیلئے بیشتر ممالک کی یونیورسٹیوں سے روابط استوار کرنے جا رہے ہیں۔ اگلے سال سے پبلک سیکٹر کے تعلیمی اداروں کے ایک ہزار طلبہ و طالبات کو فارن سکالرشپ پر بھیجیں گے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ کرپشن اور ہراسمنٹ پر زیرو ٹالیرنس پالیسی ہے اور میرٹ ہماری ترجیح ہے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ آنے والی تعلیمی اصلاحات معیار تعلیم کے ساتھ ساتھ تعلیمی نظام کی بہتری میں بھی معاون ثابت ہوں گی۔ کنٹریکٹ والے اساتذہ کی میڈیکل انشورنس پالیسی بھی لا رہے ہیں۔ کوالٹی ایجوکیشن بڑھانے، اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ٹیچر ایوارڈ پروگرام لایا جا رہا ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کو بھی سکوٹی بھی دے رہے ہیں۔ملاقات میں سینئر صحافی وجاہت مسعود، اجمل جامی، عرفان اصغر، محسن بھٹی، فرخ وڑائچ و دیگر نے شرکت کی۔