قوم کے شہیدوں کی تضحیک کرنے والوں سے کوئی بات چیت نہیں کرے گا، 9مئی صرف افواج پاکستان کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے ؛ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف

7

 

راولپنڈی ،7مئی  (اے پی پی):پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف   نے کہا ہے کہ9 مئی صرف افواج پاکستان کا مقدمہ نہیں، یہ پورے پاکستان کے عوام کا مقدمہ ہے،  اگر کوئی سیاسی سوچ ،  لیڈر یا ٹولہ اپنی فوج پر حملہ آور ہو، قوم کے شہیدوں کی تضحیک کرے تو اس سے کوئی بات چیت نہیں کرے گا،9 مئی  کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینا پڑے گی ،  جزا و سزا پر یقین رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ 9 مئی کے ملزمان کو قانون و آئین کے مطابق  جلد  سے جلدسزا  دی جائے ،  جوڈیشل کمیشن تو اس چیز پر بنتا ہے جس پر کوئی ابہام ہو، یہ واقعات تو تاریخ پر ہیں اور سب کے سامنے ہیں۔

 وہ منگل کو آئی ایس پی آر ڈائریکٹوریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔  میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ خطے میں دہشتگردی کے خلاف سب سے اہم کردار پاکستان کا رہا ہے، پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑےگا، دہشتگردوں کے خلاف ہر ممکن حد تک جائیں گے، دہشتگردی جیسے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے  کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ  افواج پاکستان کی اولین ترجیح ملک میں امن و امان کا قیام ہے، ہم دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی سرکوبی کے لیے ہر حد تک جائیں گے، پاکستان دہشتگردی کے خلاف نبرد آزما ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے۔

میجر جنرل احمد شریف   نے کہا کہ 5 لاکھ 63 ہزار سے زائد افغان شہری واپس جاچکے ہیں لیکن لاکھوں افغان شہری اب بھی پاکستان میں موجود ہیں، افغان شہریوں سے ملکی معیشت پر بوجھ پڑ رہا تھا اور امن و امان کی صورتحال خراب ہورہی تھی   ۔انہوں نے کہا کہ  بلوچستان میں دہشتگرد امن و امان کی صورتحال خراب کر رہے ہیں،  افواج پاکستان دہشتگردوں کے سامنے دیوار بنی ہوئی ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کی چیک پوسٹ پر دہشتگرد حملے میں جوان شہید ہوئے، ناکام دہشتگردانہ کارروائیاں ثبوت ہیں کہ سکیورٹی فورسزدشمن کے عزائم ناکام بنا رہی ہیں، 26 مارچ کو ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا اس کا سرا افغان شہری تک گیا، داسو ڈیم حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی، داسو ڈیم حملے کا خود کش حملہ آور افغان تھا، حالیہ حملوں میں ملوث دہشتگرد افغان شہری ہیں، دہشتگردوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، آرمی چیف کہہ چکے ہیں کہ  پاکستان میں دہشتگردوں  کے لئے  کوئی جگہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین استعمال کرکے ٹی ٹی پی کارروائیاں کررہی ہے، حالیہ دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان میں ملتے ہیں، پاکستان نے افغانستان کی عبوری حکومت کی ہر سطح پر مدد کی لیکن افغانستان کی عبوری حکومت نے وعدوں پر عملدرآمد تاحال نہیں کیا، ٹھوس شواہد موجود ہیں ٹی ٹی پی کے دہشت گرد افغان سرزمین استعمال کررہے ہیں۔

میجر جنرل احمد شریف نے  کہا کہ جو پاکستان کی فوج ہے یہ قومی فوج ہے، اس کے اندر تمام مکتبہ فکر کے لوگ ہوتے ہیں اس میں تمام رنگ و نسل کے لوگ ہیں اس کی کوئی سیاسی سوچ نہیں ہوتی، ہم پارلیمانی جمہوری نظام میں ہیں ہر حکومت وقت کے ساتھ فوج کا ایک غیر سیاسی مگر آئینی و قانون تعلق ہوتا ہے، ہمارے لیے تمام سیاسی سوچیں، سیاسی جماعتیں اور سیاسی رہنما قابل احترام ہیں، اگر کوئی سیاسی سوچ یا لیڈر یا ٹولہ اپنی فوج پر حملہ آور ہو، عوام اور فوج کے درمیان نفرت اور خلیج پیدا کرے،  قوم کے شہیدوں کی تضحیک کرے، فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرے تو اس سے کوئی بات چیت نہیں کرے گا، ایسے سیاسی انتشاری ٹولے کے لیے ایک راستہ ہے وہ قوم کے سامنے صدق دل سے معافی مانگے، وعدہ کرے کہ وہ نفرت کی بجائے تعمیری سیاست میں حصہ لے جب کہ بات چیت سیاسی جماعتوں  کو آپس میں زیب دیتی ہے اس میں فوج یا ادارے کا ہونا مناسب نہیں۔