پاکستان میں ہر نوجوان کو اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا موقع دیا جانا چاہئے ؛ یو این ایف پی اے کے سربراہ ڈاکٹر لوے شبانے کا دنیا کی آبادی متعلق رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب

15

 

 

اسلام آباد، 07 مئی ( اے پی پی ): یو این ایف پی اے نے‘‘دُنیا کی آبادی کی صورت حال 2024 ’’ پر سالانہ رپورٹ کا اجراء کر دیا  ہے ، جس کا موضوع، ‘‘اُمید کے دھاگوں سے باہم بندھی زندگیاں: جنسی اور تولیدی صحت اور حقوق میں عدم مساوات کا خاتمہ’’ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ معاشرے کی ترقی کا راستہ صرف ایک ایسے مستقبل کے حصول سے ممکن ہے، جہاں تمام طبقوں کو یکساں حقوق اور مواقع حاصل ہوں۔ اعداد و شمار سے اس بات کی نشاندہی ہوئی ہے کہ امتیازی سلوک دنیا کے بہت سے حصوں میں خواتین اور لڑکیوں کی جنسی اور تولیدی صحت کے فروغ کی راہ میں رکاوٹ  ہے۔

رپورٹ میں اس بات کو سمجھنے پر زور دیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ساختی عدم مساوات کی وجہ سے بہت سے افراد خطرات سے دوچار ہیں اور ان میں سے نصف سے زیادہ، یعنی روزانہ تقریباً 500 اموات بحرانوں اور تنازعات کے شکار ممالک میں ہوتی ہیں ۔

پاکستان میں یو این ایف پی اے کے سربراہ، ڈاکٹر لوے شبانے نے رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے، جس کی آبادی زیادہ تر نوجوانوں پر مشتمل ہے، ہر نوجوان کو اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا موقع دیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ  پاکستان کی 50 فیصد سے زائد آبادی 19 سال سے کم عمر ہے اور اگر نوجوانوں کو اچھی صحت، تعلیم اور فلاح و بہبود کے  حقوق نہ دئیے گئے، تو ملک ترقی اور کامیابی کا ایک بہت بڑا موقع گنوا دے گا ۔

ڈاکٹر لوے شبانے  نے کہا کہ خواتین اور لڑکیاں پاکستان کے سماجی اور معاشی  نظام میں ایک  کھوئے ہوئے موقع کی حیثیت رکھتی  ہیں، یہ حقیقت رپورٹ کے نتائج کے عین مطابق ہے، جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ساختی عدم مساوات کی وجہ سے زیادہ تر خواتین کو اب بھی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔

رپورٹ میں پوری آبادی کے لئے بڑے پیمانے کے پروگرام متعارف کرانے کی بجائے، چھوٹی کمیونیٹیز کی ضروریات کے مطابق مناسب پروگرام ترتیب دینے، اور خواتین اور لڑکیوں کو جدید حل تیار کرنے اور نافذ کرنے کے لئے بااختیار بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔