ملکی معیشت کو مستحکم کرنا اولین ترجیح ہے، 30 کمپنیوں پر مشتمل اعلی سطح کا سعودی وفد کل پاکستا ن آرہا ہے،10ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے ؛وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک

6

لاہور،4مئی  (اے پی پی):وفاقی وزیر پٹرولیم وفوکل پرسن سعودی  شراکت داری مصدق ملک نے کہاہے کہ ملکی معیشت کو مستحکم کرنا اولین ترجیح  ہے جس کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں، وزیر اعظم محمد شہباز شریف کادورہ سعودی عرب تاریخی اہمیت کا حامل رہا،حکومتی اور نجی سطح پر سعودی عرب سے تعاون بڑھایا جائے گا،  30 کمپنیوں پر مشتمل اعلی سطح کا سعودی عرب کا وفد کل پاکستا ن آرہا ہے، مختلف شعبوں میں10ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے ، سرمایہ کاری سے روزگارکے نئے مواقع میسر آئیں گے اور عوام خوشخبریاں ملیں گی۔

پی ٹی وی سنٹر میں ہفتہ  کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر آج کی پریس کانفرنس کی جا رہی ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ  ملک میں معاشی تبدیلیاں لا رہے ہیں، پائیدار معاشی ترقی کے لیے دن رات کوشاں ہیں ، ایسے اقدامات کرنا چاہتے ہیں کہ ہماری نوجوان نسل جب تعلیمی اداروں سے فارغ ہو تو نوکریوں کی تلاش میں ماری ماری نہ پھرے بلکہ وہ اپنے پائوں پر کھڑے ہوں ، ہمارے لئے سب سے اہم یہ ہے کہ پڑھا لکھا نوجوان مایوس نہ ہو، سعودی کمپنیاں ملکی کمپنیوں کے ساتھ مل کر نوجوانوں کیلئے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کروا رہے ہیں ، انشاء اللہ جلد ایسا وقت آئے گا کہ نوجوان جلد نوکریاں دینے والے بن جائیں گے ۔

وفاقی وزیر پٹرولیم نے کہاکہ سعودی عرب سے ہمارے گہرے دیرینہ  دوستانہ تعلقات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دورہ سعودی عرب کامیاب رہا ، پاکستان کے اعلی سطح کے وفد نے سعودی عرب میں 15 اہم ملاقاتیں کی، ملاقات میں پٹرولیم سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی،  سعودی عرب اور پاکستان کے دوطرفہ تعلقات اور معاشی شراکت داری مضبوط سے مضبوط تر ہو رہی ہے اور دورہ سے دونوں برادرممالک  کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پہلے سعودی عرب کے وزراء پاکستان آئے پھر ہمارے وزرا ء سعودی عرب گئے، اب واپس آتے ہی ان کا ایک اور وفد پاکستان آ رہا ہے، اس کے فوری بعد ہمارا وفد پھر سعودی عرب جا رہا ہے ، ہم نے ان کے سامنے کچھ شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے معاملات رکھے ہیں ، نجی شعبے سے وزارتی سطح اور پھر سربراہان مملکت تک کی سطح پر الگ الگ اور متعدد ملاقاتیں ہو چکیں،  سعودی عرب سے آج تک باہمی ترقی بارے مذاکرات نہیں ہو سکے ،  حکومت نے واضح کیا ہے کہ اب ہمیں سعودی عرب سے مدد نہیں بلکہ ترقی چاہیے، ہم نے 2 قسم کی سرمایہ کاری کی نشاندہی کی ہے جس میں حکومت سے حکومت اور نجی شعبوں میں سرمایہ کاری کے معاملات سامنے آئے ہیں ۔

 وفاقی وزیر نے کہاکہ 35 کمپنیوں پر مشتمل سعودی عرب کا وفد   کل  پاکستا ن آرہا ہے جس سے مختلف شعبوں میں10ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے، سرمایہ کاری سے روزگارکے نئے مواقع میسر آئیں گے اور عوام کو خوشخبریاں ملیں گی۔ وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے سرمایہ کاری کے وزیر کے ساتھ ساتھ ان کے نجی شعبہ کے سرمایہ کار بھی آ رہے ہیں ، ہم ان کے لئے ریڈ کارپٹ بچھا رہے ہیں ،  حکومتی اور نجی سطح پر سعودی عرب سے تعاون بڑھایا جائے گا، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مجھے سعودی عرب کے ساتھ معاملات پر فوکل پرسن تعینات کیا ہے تاکہ سرمایہ کاری کے معاملات کسی صورت رک نہ سکیں۔ ایس آئی ایف سی میں تمام ادارے شامل ہیں جس کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاری ممکن ہو رہی ہے ۔وفاق، صوبہ، ضلع اور تحصیل لیول تک کے افسران اس ایس آئی ایف سی میں شامل ہی، سعودی عرب سے آنے والی سرمایہ کاری کے حوالے سے عوام کو بھی آگاہ کریں گے۔