ملتان؛ عالمی یومِ انسدادِ منشيات کے موقع پر سیمینار اور آگاہی واک کا انعقاد

15

ملتان،26 جون(اے پی پی):عالمی یومِ انسدادِ منشيات کے موقع پر ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن  اور ڈرگ ریہبلیٹیشین سینٹر سوشل ویلفیئر کمپلیکس متی تل روڈ ملتان کے زیراہتمام خصوصی سیمینار بعنوان ”نوجوانوں میں منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال ، اسباب اور سدباب “ اور آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت معروف ماہر تعلیم ضلعی رکن امن کمیٹی پروفیسر عبد الماجد وٹو نے کی،مہمان خصوصی ایس ایس پی آپریشنز ملتان ارسلان زاہد جبکہ مہمانان اعزاز میں سابق پرنسپل گورنمنٹ سپیشل ایجوکيشن سکول میاں محمد ماجد، سماجی رہنما رشید عباس خان، انچارج ڈی آر سی مس سمیرا ستار، کوآرڈینیٹر مس عظمیٰ اور صدر ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن نعيم اقبال نعيم شامل تھے۔

 اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز ملتان ارسلان زاہد  نے کہا کہ منشيات کی روک تھام کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، نئی نسل میں منشيات کا بڑھتا ہوا  استعمال ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے، سی پی او صاحب اس پر بہت زیادہ توجہ دے رہے ہیں اور انہوں نے تمام ایس ایچ اوز کو سختی سے ایسے منشیات فروش عناصر کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہوا ہے اس کے علاؤہ ڈی آر سی کے ذریعے منشیات کے عادی افراد کو اس موذی مرض سے نجات دلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

 اس موقع پر نعیم اقبال نعیم نے کہا کہ پاکستان میں 76 لاکھ افراد منشيات استعمال کرتے ہیں اور سالانہ 40 ہزار کا اضافہ ہورہا ہے اب پاکستان کا شمار منشيات سے متاثرہ ممالک میں ہوتا ہے لمحہ فکریہ یہ ہے کہ ہیروئین کے عادی افراد کی اکثریت 24 سال سے کم ہے اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہماری نئی نسل کو تباہ کیا جارہاہے اور تعلیمی اداروں میں نوجوانوں کو مختلف ذرائع سے منشيات کا عادی بنایا جا رہاہے۔

پروفیسر عبد الماجد وٹو، رشید عباس خان اور میاں محمد ماجد نے کہا کہ شوقیہ اور بظاہر نشہ نا لگنے والی اشیاء درحقيقت نوجوانوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔ شیشہ ، سگریٹ، پان، گٹکا، جیسے چھوٹے نشے نوجوانوں کو بڑے نشوں کی طرف مائل کرتے ہیں ان کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہمیں نئی نسل میں ان کے استعمال کے نقصانات کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔

 اس موقع پر تقریب کی نظامت کے فرائض مس عظمیٰ  نے سرانجام دئیے انچارج ڈی آر سی مس سمیرا ستار نے اس موقع پر کہا کہ نوجوان ہمارے ملک کی مجموعی آبادی کا 64 فیصد ہیں اور دنیا کے کسی اور ملک میں نوجوانوں کی اتنی تعداد نہی ہمیں نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کر کے انہیں اہم زمہ داریاں سونپنا ہونگی اور نوجوان نسل کو نشہ سے بچانے کے لے نوجوانوں کو ہی آگے لاکر ان سے کام لینا ہوگا ففتھ جنریشن وار کا مقابلہ نئی نسل کو مضبوط کر کے کیا جاسکتا ہے ۔

سیمینار کے اختتام پر آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا۔ واک کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نشہ سے انکار زندگی سے پیار اور دیگر پیغامات لکھے ہوئے تھے۔