پشاور، 26جون(اے پی پی): وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیویلپمنٹ (آئی ایف اے ڈی) کی ریجنل ڈائریکٹر ریحانہ رضا نے ملاقات کی۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا میں رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری کے علاوہ محکمہ زراعت اور منصوبہ بندی کے اعلی حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ صوبے میں آئی ایف اے ڈی کے اشتراک سے رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ سے متعلق معاملات پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات میں مذکورہ پراجیکٹ پر عملی کام شروع کرنے کے لیے پیشگی انتظامات کو جلد حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ منصوبے پر ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت یقینی بنانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا گیا۔ اس سلسلے میں متعلقہ محکموں اور ڈونر ادارے کے درمیان کوآرڈینیشن کا موثر میکنزم تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں اپنے بیس لائن سروے جلد مکمل کرنے کے علاوہ ضروری عملے کی تعیناتی اور دیگر لوازمات کو جلد پورا کرنے کی ہدایت دی گئی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے تمام متعلقہ محکموں کو پراجیکٹ پر پیشرفت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ضروری ہدایات جاری کیں۔
وزیر اعلی سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے متعلقہ انتظامی سیکرٹریز کو ہر 15 دنوں میں باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے مذکورہ منصوبہ ایک اہم منصوبہ ہے اور اس پر ٹائم لائنز کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔صوبائی حکومت منصوبے پر عملدرآمد کے لیے اپنے حصے کے فنڈز کی فراہمی سمیت ہر قسم کا تعاون یقینی بنائے گی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ زراعت کے شعبے کی جدید طرز پر ترقی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے اور اس مقصد کے لیے صوبائی حکومت خاطر خواہ سرمایہ کاری کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور ذریعہ معاش فراہم کرنے کے لیے زراعت کے شعبے میں بہت ذیادہ استعداد موجود ہے۔
وزیر اعلی کے پی نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرکے انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا صوبائی حکومت کی اہم ترجیح ہے۔موجودہ صوبائی حکومت اس استعداد کا مؤثر استعمال یقینی بنانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے موجودہ صوبائی حکومت 49 مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور زراعت کے شعبے میں لوگوں کو آسان قرضوں کی فراہمی کے لیے نئے بجٹ میں خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ صوبے کی فوڈ سکیورٹی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سی آر بی سی، گومل زام اور ٹانک زام ڈیم جیسے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ چیک ڈیمز کی تعمیر کے لیے متعدد موزوں مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان منصوبوں پر عملدرآمد سے نہ صرف لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے بلکہ آبی وسائل کا تحفظ بھی ممکن ہوگا۔
وزیر اعلی نے کہا کہ اگلے ایک سال میں صوبائی حکومت اپنی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کرے گی اور آمدن پیدا کرنے والے محکموں کی استعداد کو بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔