اسلا م آباد، 11 جون (اے پی پی ): پاکستان نے سال 2023-2024 کے دوران صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنا کر اور احتیاطی ادویات میں سرمایہ کاری کرکے صحت اور بہبود کو فروغ دینے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
منگل کو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے جاری کردہ اقتصادی سروے 2023-24 کے مطابق پاکستان کے صحت کے اشاریوں میں گزشتہ سالوں کے مقابلے میں تھوڑی بہتری آئی ہے۔ دوران زچگی، شرح اموات میں کمی اور امیونائزیشن پروفائل میں بہتری آئی جبکہ صحت کے ابھرتے ہوئے چیلنجوں کے خلاف فرق کو کم کرے کے علاج تک رسائی کو بہتر کیا گیا ہے ۔
حکومت آبادی کی صحت اور غذائیت کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے اور SDGs 2030 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اقتصادی سروے میں کہا گیا کہ فعال اقدامات اور بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے ذریعے ان مسائل کو حل کرتے ہوئے، حکومت کا مقصد 2030 تک ان اہداف کو حاصل کرنا ہے۔
پاکستان کے نمایاں پیش رفت والے صحت کے شعبے، جن میں 2015 کے 65.7 سال سے 2022 میں پیدائش کے وقت متوقع عمر میں 67.3 سال تک کا اضافہ، 2015 میں بچوں کی نشوونما میں کمی 41.4 سے بڑھ کر 2022 میں 34 تک ہوئی، اسکے علاوہ ملک بھر میں حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں توسیع شامل ہے۔
2021 اور 2022 کے اہم اشاریوں کا 2015 سے موازنہ کرکے پاکستان کی صحت کی دیکھ بھال کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جس میں تمام اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے، جو پاکستان کے صحت کے شعبے کے مجموعی طور پر بہتر پروفائل کی نشاندہی کرتی ہے۔
2023 میں، 299,113 رجسٹرڈ ڈاکٹرز اور 36,032 رجسٹرڈ ڈینٹسٹ تھے، جبکہ 2022 میں 282,383 ڈاکٹرز اور 33,156 ڈینٹسٹ تھے۔ یہ رجسٹرڈ ڈاکٹروں اور ڈینٹسٹ کی تعداد میں بالترتیب 5.9 فیصد اور 8.7 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔