راولپنڈی،16جولائی (اے پی پی): بنوں چھاؤنی پر دہشتگرد حملے میں 8 سیکورٹی اہلکارشہید ہو گئے، سیکورٹی فورسز نے بروقت اور موثر کارروائی کرتے ہوئے دہشتگرودں کی چھاؤنی میں داخلے کی کوشش ناکام بنا دی اور تمام 10 دہشتگرد وں کو جہنم واصل کردیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق 15 جولائی کی صبح 10دہشت گردوں پر مشتمل ایک گروپ نے بنوں چھاؤنی پر حملہ کیا، چھاؤنی میں داخل ہونے کی کوشش کو سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے مؤثر طریقے سے ناکام بنا دیا، جس کے بعد دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چھاؤنی کی دیوار سے ٹکرا دی۔
خودکش دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا کچھ حصہ گر گیا اور ملحقہ انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا، جس کے نتیجے میں دھرتی کے 8 بہادر بیٹے شہید ہوگئے۔ شہدا میں نائب صوبیدار محمد شہزاد (عمر 44 سال، ساکن ضلع پونچھ، آزاد جموں و کشمیر)، حوالدار ضلال حسین (عمر 39 سال، رہائشی ضلع خوشاب)، حوالدار شہزاد احمد (عمر 28 سال، رہائشی ضلع نیلم، آزاد جموں و کشمیر)، سپاہی اشفاق حسین خان (عمر 30 سال، رہائشی ضلع مظفر آباد ، آزاد جموں و کشمیر )، سپاہی سبحان مجید (عمر 22 سال، رہائشی ضلع مظفر آباد،آزاد جموں و کشمیر )، سپاہی امتیاز خان (عمر 30 سال، رہائشی ضلع کرک)، سپاہی ارسلان اسلم (عمر 26 سال، رہائشی ضلع بہاولپور) اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لانس نائیک سبز علی (عمر 34 سال، رہائشی لکی مروت) شامل ہیں ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بعد ازاں پاک فوج کے دستوں نے مؤثر طریقے سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا جس کے نتیجے میں تمام 10 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔ سیکورٹی فورسز کے اس بروقت اور موثر جواب نے کسی بڑے نقصان سے بچالیا اور قیمتی معصوم جانیں بچ گئیں۔ سیکورٹی فورسز کی بہادری اور بے لوث کارروائی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انتھک عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے، جو افغانستان سے کام کرتا ہے اور ماضی میں بھی پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کرتا رہا ہے۔ پاکستان نے عبوری افغان حکومت کے ساتھ مسلسل اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال کو روکے اور ایسے عناصر کے خلاف موثر کارروائی کرے۔پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی اس لعنت کے خلاف مادر وطن اور اس کے عوام کا دفاع کرتی رہیں گی اور افغانستان سے آنے والے ان خطرات کے خلاف مناسب سمجھے جانے والے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔