کوئٹہ۔ 04 جولائی (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے صوبے میں گراس روٹ لیول تک سیاسی عمل ضروری ہے، دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لئے دہشت گردی کے بیانئے کو شکست دینا ہوگی بلوچستان کی پہلی یوتھ پالیسی خوش آئند ہے تاہم اس پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے تاکہ نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع ملیں بلوچستان میں 2022 کے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے گھروں کی تعمیر کے منصوبے کی تکمیل میں تیزی لائی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلی ہاؤس میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزراء میر ضیاء لانگو، میر ظہور بلیدی،میر صادق عمرانی، میر علی مدد جتک، بخت محمد کاکڑ،وزیر سردار فیصل جمالی، مشیر انڈسٹریز علی حسن زہری، ترجمان وزیراعلی بلوچستان شاہد رند، بلوچستان کے چیف سیکرٹری شکیل قادر خان اور پارلیمانی سیکرٹری برائے توانائی اصغر رند سمیت مختلف محکموں کے سیکریٹریز بھی موجود تھے۔اجلاس میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو صحت، تعلیم، امن و امان اور بجٹ سمیت بلوچستان میں جاری اور تجویز کردہ مختلف فلیگ شپ پروگرام بشمول بینظیر بھٹو اسکالر شپ پروگرام، پیپلز ائیر ایمبولینس اور پیپلز گرین بس سروس کے قیام، کوئٹہ میں این آئی سی وی ڈی اور گمبٹ انسٹی ٹیوٹ آف لیور ٹرانسپلانٹ کے قیام، اسکل ورکرز کارڈ پروگرام اور ریسکیو 1122 سروس کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں تعلیم کے ترقیاتی بجٹ میں 300 فیصد، صحت کے ترقیاتی بجٹ میں 129 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ بلوچستان کے دورافتادہ علاقوں میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے ہیلتھ آن ویلز پروگرام کا آغاز کردیا گیا، اس کے علاؤہ بلوچستان میں کینسر کے مریضوں کے لئے مفت ادویات کی فراہمی کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، صوبے کے 30 ہزار سے زائد زرعی ٹیوب ویلز کی سولر پر منتقلی کے منصوبے کا آغاز اور زراعت کی ترقی کے لئے بلوچستان کے کاشت کاروں کو سبسڈی پر ٹریکٹر فراہم کئے جائیں گے،بریفنگ میں بتایا گیا کہ انٹرنیشنل ڈرائیونگ کی تربیت کے حوالے سے کچلاک میں مفت اسکول کے قیام، دریائے سندھ سے آنے والی کچھی کینال کے نئے فیز کی تعمیر کے لئے 10 ارب روپے، بیروزگار گریجویٹس کے لئے بلاسود قرضوں کی فراہمی کے لئے چار ارب روپے مختص کردئیے گئے، بلاول بھٹو زرداری کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں یوتھ اسکلز ڈولپمنٹ پروگرام کے تحت دو سالوں میں 30 ہزار نوجوانوں کو تربیت فراہم کرکے بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے اور دنیا کی 200 سے زائد یونیورسٹیوں میں سائنس کے مضامین میں پی ایچ ڈی کرنے والے بلوچستان کے طلبہ کو صوبائی حکومت اسکالرشپ دے گی۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں سندھ کی طرز پر صحت کے منصوبوں کی فوری تکمیل جلد از جلد کی جائے،گوادر سے کوئٹہ اور سبی سے جعفر آباد تک پورے بلوچستان کے انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اور بلوچستان میں 2022 کے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے گھروں کی تعمیر کے منصوبے کی تکمیل میں تیزی لائی جائے۔