لاہور۔ 29 جولائی ( اے پی پی ) صوبائی وزراء صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر کی زیر صدارت پنجاب ہیلتھ انشی ایٹو مینجمنٹ کمپنی میں کابینہ کمیٹی برائے ہیلتھ انشورنس پروگرام کا 14 واں اجلاس منعقد ہوا ۔صوبائی وزراء صحت نے اجلاس کے دوران ہیلتھ انشورنس پروگرام کی بہتری کیلئے جدید اصلاحات کے اقدامات کا جائزہ لیا۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ انشورنس پروگرام کو عام آدمی کیلئے سود مند بنانا چاہتے ہیں۔ ہیلتھ انشورنس پروگرام کو سسٹین ایبل ماڈل کے ذریعے چلانا چاہتے ہیں۔ پنجاب کی 12 کروڑ سے زائد عوام کیلئے ہیلتھ انشورنس پروگرام بلا تعطل جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے انتہائی تجرکار ٹیم کے ہمراہ صحت کارڈ شروع کیا تھا۔ صحت کارڈ کو بہتر شکل میں لانچ کرنے کیلئے دن رات برین سٹارمنگ کر رہے ہیں۔ ہیلتھ انشورنس پروگرام کے حقیقی ثمرات عام آدمی تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ہمیں سرکاری ہسپتالوں کی مزید بہتری کیلئے ہیلتھ انشورنس پروگرام کا شیئر نجی سے سرکاری شعبہ میں بڑھانا ہوگا۔ہیلتھ انشورنس پروگرام میں اصلاحات کے ذریعے حکومت کے 33 ارب روپے بچانے پر سیکرٹری صحت پنجاب، چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب ہیلتھ انیشی ایٹو مینجمنٹ کمپنی اور ان کی پوری ٹیم کو شاباش دیتے ہیں۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 70 فیصد مریضوں کا ہیلتھ کارڈ پر سرکاری ہسپتالوں سے علاج کرانا خوش آئند ہے۔ ہیلتھ کارڈ بند نہیں کیا گیا، مزید بہتر بنانے کے لئے تمام بیماریوں کا علاج مفت کیا جائے گا۔ غریبوں اور مڈل کلاس شہریوں کو کارڈ کے ذریعے مفت جبکہ امیر لوگوں کو کچھ پریمیئم دینا پڑے گا۔ خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے نئے سسٹم کی آگہی کے لئے برانڈنگ کی جائیگی۔ہیلتھ کارڈ بزنس ماڈل پر چلایا جائیگا۔
اجلاس میں سیکرٹری صحت پنجاب علی جان خان، ڈاکٹر عدنان خان، سی ای او پی ایچ ایم سی ڈاکٹر علی رزاق، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز اور پرنسپل سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پروفیسر زوہرہ خانم نے شرکت کی۔اجلاس میں محکمہ پی اینڈ ڈی، محکمہ قانون اور محکمہ خزانہ کے افسران نے شرکت بھی کی۔