کوئٹہ، 30 جولائی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کے مجوزہ توسیع منصوبوں اور کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی فعالیت سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کے تحت مجوزہ توسیع منصوبوں اور کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی تنظیم نو سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ اتھارٹیز کو سرکار پر انحصار کے بجائے اپنے وسائل بڑھانے ہوں گے اور دیرپا بنیادوں پر ایسی قابل عمل پالیسیاں اور حکمت عملی مرتب کرنی ہوگی جس سے یہ ادارے سرکار سے امداد لینے کی بجائے اپنے آپریشنل اخراجات خود پیدا کریں اور مالی خود انحصاری کی جانب گامزن ہوں ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اندرون شہر ہائوسنگ سکیموں کی بجائے نئے شہر آباد کئے جائیں اور دستیاب وسائل کو بہتر منصوبہ بندی کے تحت درست استعمال میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا پرائیویٹ اکنامکس زون کی طرف جارہی ہے اور ہم سرکاری زون فعال نہیں کرپارہے جو کہ افسوسناک ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ کیو ڈی اے کی اراضی قبضہ مافیاءسے واہ گزار کرائی جائے اور اراضیات پر قبضے میں ملوث مافیاءکے خلاف بلا تاخیر آپریشن شروع کیا جائے ،سمریوں میں پڑے بغیر قبضہ گیروں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کے تمام ضمنی منصوبوں کو بروقت اور اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ایئر پورٹ روڈ کی بہتری کیلئے مجوزہ منصوبے کے لئے فنڈز کا بروقت اجراء یقینی بنایا جائے گا ،کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کے تحت جاری منصوبوں پر پیش رفت اطمینان بخش ہے، اجتماعی نوعیت کے منصوبوں کے لئے فنڈز کے اجراءمیں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔
اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری اربن پلاننگ ڈویلپمنٹ اسفندیار کاکڑ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط، سیکرٹری خزانہ بابر خان، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر، ڈائریکٹر جنرل بی ڈی اے عسکر خان ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات، پروجیکٹ ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج رفیق بلوچ سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔