پان – تہذیب و ثقافت کا اہم حصہ ہونے کیساتھ ساتھ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی

15

اسلام آباد، جولائی 29 (اے پی پی): پان کا سادہ پتہ جسکو چھالیہ، چونا، کتھا، الائچی، زردہ، سونف، ناریل اور گل قند کے ساتھ ملا کر کھایا جاتا ہے، نہ صرف ایک روایتی ماؤتھ فریشنر ہے بلکہ تہذیب و ثقافت کا اہم حصہ ہے جو سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی ہے۔

پاکستان میں بازاروں یا فوڈ سٹالز کے علاوہ، شادیوں اور دیگر تقریبات کے موقع پر  پان کے رنگا رنگ سٹال سجائے جاتے ہیں جبکہ پان بنانے والے مغلیہ دور کے لباس پہنے اپنے کام میں کافی مہارت، سلیقہ اور تجربہ رکھتے ہیں۔شوخ رنگوں سے بھرپور پان کے سٹال تہواروں اور ثقافتی میلوں میں لوگوں کی توجہ کا مرکز رہتے ہیں۔

بیٹل لیف، یا پان کا پتہ پاکستان میں بھی پسند کیا جاتا ہے جس کے صحت کے لیے بے شمار فوائد ہیں، لوگ اسکو کھانے کے بعد ہاضمہ بہتر بنانے کے لیے کھاتے ہیں جبکہ پان کا پتہ کولیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے۔اس میں موجود اینٹی آکسیڈینٹس کی وجہ سے پان کی پتیوں کا عرق جلے ہوئے زخم پر لگانے سے ٹھنڈک کے احساس کے ساتھ ساتھ جلد زخم بھرنے میں مدد دیتا ہے۔