اسلام آباد، 22مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی کارکردگی پر اجلاس میں منعقد ہوا
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ٹیکس کے حوالے سے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے حوالے سے بریفنگ اور حکومتی ٹیم کے ان مقدمات کی ریکوری کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دی گئی
اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے وزیرِ اعظم کو ایف بی آر کے ڈائریکٹریٹ آف لاء کی اصلاحات، ٹیکس جانچ کیلئے ڈیجیٹل ایلگوریدھم، ٹیکس افسران کی کارکردگی کی جانچ کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دی
وزیرِ اعظم نے چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے اقدامات کی پذیرائی کرتے ہوئے مستقل بنیادوں پر ایک مربوط نظام کے حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کرنے کی ہدایت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے 34.5 ارب روپے کی ریکوری پر متعلقہ وزراء و افسران کی پزیرائی کی
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں مستقل بنیادوں پر ایک پائیدار نظام تشکیل دینا ہے جبکہ ایف بی آر کی ریکوریوں کے حوالے سے مستقل بنیادوں پر مربوط قانونی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے ، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایف بی آر کے حوالے سے اصلاحات و ٹیکس قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے حوالے سے بھی ایک لائحہ عمل تشکیل دے کر پیش کیا جائے انہوں نے ہدایت کی کہ ایف بی آر کی افرادی قوت کی بہتری کیلئے ایک پلان تشکیل دیا جائے
انہوں نے کہا کہ سو فیصد ڈیجیٹائیزیشن، تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن اور مسلسل نگرانی سے ہی نظام میں بہتری آئے گی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایسے افسران و اہلکار جو کسی بھی قسم کی خردبرد میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے اور اچھی کارکردگی والے افسران و اہلکاروں کی ستائش بھی یقینی بنائی جائے
وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہمیں پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہے تو نظام میں مستقل بنیادوں پر تبدیلی نا گزیر ہے
اے پی پی/ قرۃالعین