این آئی آر سی میں ای فائلنگ کا نیا نظام متعارف کروا کر اسے پاکستان کی جدید ترین کورٹ بنادینگے شوکت عزیز صدیقی

10

کوئٹہ 10 اپریل (اے پی پی ) چیئرمین قومی کمیشن برائے صنعتی تعلقات (این آئی آر سی) جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے کہا ہے کہ این آئی آر سی میں ای فائلنگ کا نیا نظام متعارف کروا کر اسے پاکستان کی جدید ترین کورٹ بنادینگے، اب کوئٹہ میں این آئی آر سی کے فل بینچ کے آغاز سے وکلاءاور سائلین کو کراچی اور اسلام آباد جانا نہیں پڑیگا، یکم مئی 2025 کو ملکی تاریخ میں پہلی بار انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے تعاون سے اسلام آباد میں انٹرنیشنل لیبر کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں پورے ملک سے وکلاءو لیبر تنظمیوں کے عہدیداران سمیت تمام طبقات کے لوگ شرکت کرینگے۔

 ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کو کوئٹہ میں چیئرمین قومی کمیشن برائے صنعتی تعلقات کے فل بینچ کے قیام کے موقع پر بلوچستان بار کونسل کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیے گیے استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 تقریب میں بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب خان بلیدی، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر علی احمد کرد ایڈوکیٹ، بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری نجیب اللہ اغا، سابق جج انسداد دہشت گردی عدالت امین الدین بازئی، کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور سنئیر وکلاءکی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

چیئرمین قومی کمیشن برائے صنعتی تعلقات (این آئی آر سی) جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ اس وقت این آئی آر سی کورٹ میں پرانے کیسز کی تعداد میں 80 فیصد کمی اور نئے کیسز میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے، جوکہ وکلاءاور سائلین کا ہمارے اوپر اعتماد کا مظہر ہے پہلی بار انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے این آئی آر سی کی کارگردگی کو سراہا ہے، کوئٹہ میں فل بینچ کے آغاز پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں, اس سے مقامی نوجوان وکلاءکو زیادہ سیکھنے اور پریکٹس کرنے کا موقع ملیں گے۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان اعلی روایات کا امین صوبہ ہے جبکہ کویٹہ بار ایسوسی ایشن محبت و ایثار کا مرکز ہے، جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے کویٹہ اور بلوچستان کے وکلاءکو دعوت دی کہ وہ یکم مئی کو اسلام آباد میں ہونے والی انٹرنیشنل لیبر کانفرنس میں شرکت کریں۔

 تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین بلوچستان بار کونسل راحب خان بلیدی ایڈوکیٹ نے کہا کہ کویٹہ میں این آئی آر سی کورٹ کے فل بینچ کا قیام وکلاءبرداری کا دیرینہ مطالبہ تھا جس کی تکمیل پر این آئی آر سی کے چیئرمین جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی اور ممبر بلوچستان عبدالغنی مینگل کے مشکور ہیں اور تمام محنت کشوں و لیبر تنظمیوں کو ان کے مطالبے کی منظوری پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وکلاءنے ہمیشہ آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کیا ہے۔