پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن جنو بی پنجاب کے پہلے سالانہ صوبائی کنونشن کا انعقاد

2

ملتان،29 اپریل (اے پی پی): پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) جنو بی پنجاب کا پہلا سالانہ صوبائی کنونشن الخدمت ہسپتال ملتان میں منعقد ہوا، جس میں صوبے بھر سے 350 سے زائد ڈاکٹرز نے شرکت کی۔ کنونشن کا مقصد طبی میدان میں اسلامی اقدار کو فروغ دینا، پیشہ ورانہ مہارتوں میں اضافہ اور جدید سائنسی رجحانات سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔

 صدارت پروفیسر عبد الصمد نے کی  اُنھوں نے اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤکے موضوع پر خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ  طبی پیشے میں دیانت، خدمتِ خلق اور ایمانداری کی اہمیت اہم ہے ایک معالج نہ صرف جسمانی علاج کرتا ہے بلکہ مریض کے اعتماد اور دل کو بھی سنبھالتا ہے اور پیشہ ورانہ زندگی میں اسلامی اقدار کی مکمل پیروی پر عمل کر نا انتہائی ضروری ہے۔

سابق وائس چانسلر قائد اعظم میڈیکل کالج پروفیسر ہارون خورشید پاشا نے کہا کہ شعبہ طب اور اخلاقیات پیشہ ورانہ زندگی میں اسلامی اقدار کی مکمل پیروی ہی ایک کامیاب اور بامقصد طبی کیریئر کی بنیاد ہے۔

پروفیسر تنویر زبیری نے ”Imaging Technology as Diagnostic Tool” پر روشنی ڈالی۔ایسوسی ایٹ پروفیسر عاطر فیاض شاہین نے ”Basic Life Skills” سکھائیں، جبکہ پروفیسر شاہد راؤ نے زچہ بچہ میں شرح اموات میں کمی’کے طریقے بیان کیے۔

ڈائریکٹر کلینیکل گورننس پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر مشتاق سلیہریا نے ہیلتھ کیئر کمیشن اور طبی ماہرین کے درمیان پیشہ ورانہ تعلقات پر خطاب کیا۔اکیسویں صدی میں ڈاکٹروں کو درپیش چیلنجز پر ڈاکٹر نصرت اقبال اور پروفیسر صائمہ جاوید نے اظہار خیال کیا۔

کنونشن کے دوران پیما جنوبی پنجاب کی سال 2025 تا 2027 کی نئی کابینہ نے بھی حلف اٹھایا۔کنونشن میں پروفیسر رانا الطاف احمد، پروفیسر سید خالد عثمان، ڈاکٹر عرفا ن پراچہ، ملک، پروفیسر راشد قمر راؤ، پروفیسر طارق عباس، ڈاکٹر ولی محمد مجاہد، ڈاکٹر احمد خلیل خان، ڈاکٹر خالد عثمان، ڈاکٹر واجد برکی، ڈاکٹر سرور چوہدری، ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی سمیت ملک بھر سے معروف طبی ماہرین شریک ہوئے۔

شرکاء نے کنونشن کو ایک نہایت مفید قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں اپنے پیشہ ورانہ سفر میں اسلامی تعلیمات اور اخلاقی اصولوں کو پوری سنجیدگی سے اپنائیں گے۔

 طبی شعبے میں اخلاقیات اور پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے کی ایک اہم پیش رفت ہے۔ ایسے پروگرامز طبی برادری میں مثبت سوچ، تحقیق اور انسانی خدمت کے جذبے کو مزید فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔