حکمرانی کو مؤثر، فعال اور ذمہ دار بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا کردار کلیدی ہے؛چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی

3

اسلام آباد،16جون ( اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت پارلیمان کو عوام سے بہتر طور پر جوڑنے اور ڈیٹا کا بروقت تجزیہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جبکہ حکمرانی کو مؤثر، فعال اور ذمہ دار بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا کردار کلیدی ہے۔

سینیٹ میں منعقدہ مصنوعی ذہانت سے متعلق نالج سیشن سے خطاب میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایوان بالا نے قانون سازی میں جدیدیت کے لئے انتہائی اہم پیش قدمی کی ہے۔ڈیجیٹل گورننس، ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی اور عوامی خدمت کی بہتری کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال اب کوئی سوال نہیں بلکہ ایک ضروری حصہ بن چکا ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایوان بالا نے قانون سازی کی جدیدیت کی جانب اہم پیش قدمی کی ہے۔   ایوان بالاخطے کا پہلا پارلیمانی ادارہ بن چکا ہیں جس نے مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعی ذہانت چیٹ بوٹ کی تیاری کا آغاز کیا۔مصنوعی ذہانت چیٹ بوٹ اراکینِ پارلیمنٹ کو قانون سازی، کمیٹی کارروائی، اور دیگر معلومات تک فوری رسائی دے گا۔انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت چیٹ بوٹ وقت کی بچت، مسودہ نویسی، نگرانی اور پالیسی سازی میں بہتری لائے گا۔

یورپی یونین کی سفیر ڈاکٹر رینا کیونکا، عامر ابراہیم، سی ای او جاز، اور دیگر شرکاء نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے یورپی یونین مشن کا شکریہ جنہوں نے پارلیمانی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل تعاون فراہم کیا اور کہا کہ سفیر یورپی یونین کی بدولت پارلیمانی بجٹ آفس کے قیام اور سینیٹ کے لیے مصنوعی ذہانت ٹولز کی تیاری ممکن ہوئی۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی پارلیمانی اداروں کے ساتھ وابستگی کو سراہتے ہیں اور مستقبل میں تعاون کے فروغ کے خواہاں ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر  ردا قاضی، مشیر برائے خصوصی اقدامات اور پارلیمانی ترقیاتی یونٹ، سینیٹ سیکرٹریٹ، اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز کو خراجِ تحسین  بھی پیش کیا۔انھوں نے کہا کہ اس سیشن کا موضوع میرے دل کے بہت قریب ہے،حکومت کا مستقبل جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے میں مضمر ہے۔

بحیثیت وزیراعظم پاکستان، میری حکومت نے ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے شعبے کو سماجی و اقتصادی اور نالج و ڈیجیٹل اکانومی کا محور قرار دیتے ہوئے خصوصی توجہ دی۔

چیئرمین سینیٹ نے پسماندہ علاقوں میں آئی ٹی انسٹیٹیوٹس قائم کرنے، عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں سے شراکت داری کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں ڈیجیٹل رسائی کو فروغ دینے اور نظام کی جدت کے لیے ہمیشہ پرعزم ہیں۔