اسلام آباد، 19 جون (اے پی پی):نجکاری کمیشن (پی سی) بورڈ کا 235 واں اجلاس وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری اور نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد علی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران بورڈ نے پاور سیکٹر کے مختلف اداروں میں نجی شعبے کی شراکت بڑھانے کے لیے مالیاتی مشیروں کی تقرری کے عمل کے آغاز کی باقاعدہ منظوری دی۔ ان اداروں میں تقسیم کار کمپنیاں حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو)، سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو)، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو)، اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (ہیزکو) شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دو جنریشن کمپنیاں، 747 میگاواٹ گڈو پاور پلانٹ اور 525 میگاواٹ نندی پور پاور پلانٹ بھی نجی شراکت داری کے لیے منتخب کی گئیں۔
اجلاس میں مالی سال 2022-23 اور 2023-24 کے لیے نجکاری کمیشن کے آڈٹ شدہ مالیاتی گوشواروں کا جائزہ لیا گیا اور ان کی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں، مالی سال 2025-26 کے لیے نجکاری کمیشن کے بجٹ تخمینے بھی منظور کیے گئے اور ادارہ جاتی آپریشنز کے تسلسل کی حمایت کی گئی۔ بورڈ کو جاری نجکاری لین دین سے متعلق تازہ ترین پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا، جن میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل)، روزویلٹ ہوٹل (نیویارک) اور تین پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیاں— فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو)، گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو)، اور اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) شامل ہیں۔
نجکاری کمیشن نے اس موقع پر اسٹریٹجک ٹرانزیکشنز کے مؤثر اور شفاف عملی نفاذ،سرمایہ کاروں کے اعتماد کو یقینی بنانے اور قومی اقتصادی اہداف کے حصول کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔