پنجاب حکومت کا محرم الحرام سکیورٹی پلان، سائبر پیٹرولنگ، فوری ریسپانس فورس اور موبائل مانیٹرنگ کا فیصلہ

4

لاہور، 22 جون (اے پی پی): پنجاب حکومت نے عشرہ محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی اور امن و امان کے قیام کے لیے تاریخی اقدامات کا اعلان کر دیا ہے۔ صوبے میں پہلی بار سائبر پیٹرولنگ، فوری ریسپانس فورس اور موبائل فونز کی نگرانی کا جامع پلان ترتیب دیا گیا ہے۔اجلاس کی صدارت سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کی، جبکہ 25 جون کو وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں سکیورٹی پلان کی حتمی منظوری دی جائے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دورانِ محرم ہر ضلع میں ترجمان (Spokesperson) مقرر کیے جائیں گے تاکہ افواہوں اور فیک نیوز کے خلاف بروقت اور درست معلومات فراہم کی جا سکیں۔ سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی اور سزاؤں کا عندیہ بھی دیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ1,10,000 سیکیورٹی اہلکار محرم الحرام کے دوران تعینات کیے جائیں گے38,217 مجالس اور جلوسوں کی سکیورٹی کے لیے 79 رینجرز اہلکار بھی تعینات ہوں گےصوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ ہوگی جلوسوں کے راستوں پر ڈرونز اور چہرے شناخت کرنے والے کیمرے نصب کیے جائیں گےخواتین اہلکاروں کو ڈیوٹی کے دوران ذاتی موبائل فون رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ تمام انتظامی، صحت، داخلہ، خزانہ، اور پولیس حکام کے ساتھ مکمل مشاورت کی گئی ہے، جبکہ علما کرام اور امن کمیٹیوں کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے۔ جلوسوں کے راستوں کی صفائی، ٹرانسفارمرز کی مرمت، اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔مزید برآں کلینک آن ویلز، فیلڈ اسپتال، فرسٹ ایڈ پوائنٹس، اور پبلک ٹوائلٹس کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا۔شدید گرمی کے پیش نظر جلوسوں کے اوقات میں تبدیلی کی تجویز بھی پیش کی گئی۔مرکزی و ضلعی کنٹرول رومز کے ساتھ ساتھ ڈی جی پی آر کو فیک نیوز مانیٹرنگ سینٹر کا درجہ دیا گیا ہےمریم اورنگزیب نے کہا کہ: “محرم اسلامی کیلنڈر کا مقدس مہینہ ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کی واضح ہدایت ہے کہ شہریوں کے لیے سیکیورٹی، سہولت، صفائی اور امن کے ایسے اقدامات کیے جائیں جو مثالی ہوں۔ ہمیں بڑی عید جیسے انتظامات کا معیار برقرار رکھنا ہے۔