اسلام آباد، 11 جون ( اے پی پی (نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی(این ایس ڈی آر اے) کے بورڈ آف گورنرز کا تیسرا اجلاس وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق (MNFSR) میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت بروز بدھ اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
وفاقی وزیر نے اجلاس کی قیادت کرتے ہوئے بیجوں کے شعبے میں شفافیت، معیار اور ادارہ جاتی اصلاحات پر زور دیا اور ہدایت کی کہ کسانوں کو معیاری اور تصدیق شدہ بیج کی بروقت فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔
اپنے خطاب میں وفاقی وزیر نے جعلی بیج کمپنیوں کی بحالی کی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی یا دھوکہ دہی ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بیج کے نظام کو شفاف، مضبوط اور کسان دوست بنانے کے لیے پرعزم ہے، اور اس مقصد کے لیے کسی قسم کی مصلحت یا کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں این ایس ڈی آر اے کے چار نئے اراکین کی منظوری دی گئی تاکہ ادارے کی گورننس مزید موثر بن سکے۔ اسی طرح، نئے ملازمین کے لیے سروس اسٹرکچر کو حتمی شکل دی گئی، جو ادارے کی کارکردگی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
وفاقی وزیر نے کپاس اور تیل دار اجناس کے لیے اعلیٰ معیار کے بیجوں کی تیاری اور فراہمی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی زرعی پیداوار کا انحصار بیج کے معیار پر ہے، اس لیے تحقیق، ترقی اور نجی شعبے کے تعاون سے بیجوں کی بہتری کو ترجیح دی جائے۔
اجلاس میں مختلف اسٹیک ہولڈرز، بشمول اتھارٹی کے چیئرمین، ڈی جی اسٹریٹیجک پراجیکٹس، اور معروف سیڈ کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے بیج کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں، جنہیں سراہا گیا۔ وزیرِ موصوف نے اس موقع پر تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ قومی سطح پر کسانوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے باہمی تعاون سے مؤثر پالیسیوں پرعملدرآمد یقینی بنائیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ این ایس ڈی آراے کو ایک جدید، فعال اور شفاف ریگولیٹری ادارہ بنایا جائے گا، جو پاکستان کو زرعی خود کفالت کی طرف لے جانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود اور معیاری بیج کی فراہمی کو قومی ترقی کا اہم ستون سمجھتی ہے۔