وزیراعظم کے وژن کے تحت 19 ارب روپے سے زائد مالیت کے دانش اسکولز کے منصوبے منظور

2

اسلام آباد۔3جولائی  (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں تعلیم کے شعبے سے متعلق 19 ارب 25 کروڑ روپے مالیت کے چھ منصوبے منظور کیے گئے۔ یہ منصوبے وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے پیش کیے گئے اور انہیں سی ڈی ڈبلیو پی کی سطح پر منظوری دی گئی۔

اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، چیف اکنامسٹ، وائس چانسلر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس، پلاننگ کمیشن کے ارکان، وفاقی سیکرٹریز، صوبائی پلاننگ محکموں کے سربراہان اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔

منظور کیے گئے منصوبوں میں ضلع قلعہ سیف اللہ، کان مہترزئی، ضلع سبی، آزاد جموں و کشمیر، ضلع ڈیرہ بگٹی (بائیکر)، ضلع موسیٰ خیل اور ضلع ژوب میں دانش اسکولز کا قیام شامل ہے۔ ان منصوبوں پر مجموعی طور پر 19 ارب 25 کروڑ روپے سے زائد لاگت آئے گی۔ ہر منصوبہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان پچاس پچاس فیصد شراکت کے تحت مکمل ہوگا۔

اجلاس سے خطاب میں پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے تعلیمی وژن کے مطابق ملک بھر میں معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے دانش اسکولز کا جال پھیلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سب سے پہلے یہ ماڈل متعارف کرایا تھا، جو ملک کا سب سے بڑا فری بورڈنگ اسکول نیٹ ورک بن چکا ہے اور اب دیگر صوبے بھی اس ماڈل کو اپنا رہے ہیں تاکہ دور دراز علاقوں کے طلبا کو یکساں تعلیمی مواقع میسر آ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ان اضلاع میں دانش اسکول قائم کر رہی ہے جہاں تعلیمی سہولیات ناکافی ہیں۔ ان اسکولز کے لیے زمین مختص کر دی گئی ہے اور منصوبوں کی فزیبلٹی کے دوران تفصیلی جائزہ بھی لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ادارے نہ صرف تعلیمی مسائل کے حل کی جانب ایک اہم قدم ہیں بلکہ ان کے ذریعے کمزور طبقے کے بچوں کو بااختیار بنایا جائے گا، جس سے سماجی انصاف، قومی یکجہتی اور معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔

پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ڈھائی کروڑ سے زیادہ بچے اسکول سے باہر ہیں، جو ایک سنگین قومی مسئلہ ہے۔ جب تک خواندگی کی شرح 90 فیصد تک نہیں پہنچتی ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت دانش اسکولز کے لیے پچاس فیصد فنڈ فراہم کر رہی ہے، جبکہ صوبوں کو بھی چاہیے کہ بقیہ حصہ فراہم کریں۔

انہوں نے حکومت بلوچستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دانش اسکول کے لیے نہ صرف زمین فراہم کی بلکہ لاگت میں پچاس فیصد حصہ ڈالنے کی یقین دہانی بھی کرائی، جو دیگر صوبوں کے لیے ایک مثبت مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ دانش اسکولز جدید تعلیمی ٹیکنالوجی، اختراعی سوچ، روایتی اقدار، کاروباری مہارت اور ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے والے ادارے ہوں گے، جہاں اساتذہ کے لیے رہائش کی سہولت بھی موجود ہوگی۔ یہ اسکول ڈے اسکالرز کے لیے بھی کھلے ہوں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبہ مستفید ہو سکیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ اقدام ایک جدید، جامع اور پائیدار تعلیمی نظام کی بنیاد ہے، جو پاکستان کے بچوں، خصوصاً پسماندہ علاقوں کے طلبا کے لیے روشن مستقبل کی ضمانت بنے گا۔