راولپنڈی،10جولائی (اے پی پی):کور کمانڈرز کانفرنس نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ہمارے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا،پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی مسلح افواج کی اولین ترجیح ہے، فورم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارتی حمایت یافتہ اور سپانسرڈ پراکسیز کے خلاف ہر سطح پر فیصلہ کن اور جامع کارروائیاں جاری رکھنا ناگزیر ہے۔
جمعرات کو آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نشان امتیاز (ملٹری) کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی۔ فورم نے بھارتی حمایت یافتہ پراکسیوں کے ہاتھوں حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں شہید ہونے والوں کے ایصالِ ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ فورم نے دہشت گرد پراکسیوں کے خلاف فورسز کی حالیہ کامیابیوں کا جائزہ لیا۔
فورم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہمارے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی مسلح افواج کی اولین ترجیح ہے۔ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتی حمایت یافتہ اور سپانسرڈ پراکسیز کے خلاف ہر سطح پر فیصلہ کن اور جامع کارروائیاں جاری رکھنا ناگزیر ہے، پہلگام واقعہ میں واضح شکست کے بعد بھارت اب فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی پراکسیز کے ذریعے اپنے مذموم ایجنڈے کو مزید آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
آرمی چیف نے وزیراعظم کے ہمراہ ایران، ترکیہ ، آذربائیجان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حالیہ کامیاب دوروں پر پاکستان کے فعال سفارتی کردار کی تفصیلات سے فورم کو آگاہ کیا ۔ فورم کو آرمی چیف کے تاریخی اور منفرد دورہ امریکہ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ دورہ امریکہ کے دوران اعلیٰ سطحی امریکی قیادت کو پاکستان کا دو طرفہ معاملات، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر پاکستان کا بامقصد مؤقف براہِ راست پیش کیا گیا ۔ فورم نے مشرق وسطیٰ اور ایران کی حالیہ پیش رفت کے تناظر میں داخلی و خارجی سلامتی کے امور کا تفصیلی جائزہ لیا جس میں طاقت کے استعمال کے بڑھتے ہوئے عالمی رجحان کو بحیثیت ایک ترجیحی پالیسی ذرائع کے طور پر استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔
فورم نے کہا کہ یہ بدلتا رجحان پاکستان کے لئے نہ صرف خود انحصاری کی صلاحیتوں کو بڑھانے بلکہ قومی اتحاد اور عزم کی اہمیت کو ناگزیر کرتا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ بھارت کی طرف سے دوطرفہ فوجی کشیدگی میں کسی تیسرے فریق کو شامل کرنا بھارت کی بلاک پر مبنی سیاست کو فروغ دینے کی بے بنیاد کوشش ہے، اس بھونڈی کوشش کا مقصد بھارت کا خطے میں نیٹ سکیورٹی پرووائیڈر کے خود ساختہ کردار کو گمراہ طور پر پیش کرنا ہے، درحقیقت دنیا واضح طور پر بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اور ہندوتوا انتہاپسندی کے خطرناک رجحانات سے بدظن ہوتی جا رہی ہے۔
فورم کو جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت اور ابھرتے ہوئے خطرات کے پیش نظر پاک فوج کی حکمت عملی اور جدتوں کے بارے میں بریف کیا گیا۔ آرمی چیف نے تینوں افواج کےدرمیان ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرنے میں پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کی قیادت کو بھی سراہا۔کانفرنس کے اختتام پرآرمی چیف نے ملک کو درپیش تمام خطرات کے خلاف پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔