سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا پنجاب پریزن سٹاف ٹریننگ کالج کا دورہ

10

لاہور 25 اگست ( اے پی پی ) :سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے پنجاب پریزن سٹاف ٹریننگ کالج ساہیوال کا دورہ کیا اور تربیت کے مختلف مراحل کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، ایڈیشنل سیکرٹری پریزن عاصم رضا، ڈی جی پروبیشن اینڈ پیرول شاہد اقبال، ڈی آئی جی پریزن ساہیوال کامران انجم بھی انکے ہمراہ تھے۔ کمانڈنٹ پریزن سٹاف ٹریننگ کالج شوکت فیروز نے سیکرٹری داخلہ کو تربیتی مراحل اور جاری کورسز بارے بریفنگ دی۔ سیکرٹری داخلہ نے ویپن ہینڈلنگ، پریزن لاز، آئی ٹی اور سائیکالوجی کی کلاسز کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ٹریننگ کالج میں جسمانی تربیت، کھیل اور سپیشل پریڈ کا معائنہ کیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ تربیتی کورسز کے دوران اسیران میں نظم وضبط اور ان کے حقوق بارے آگاہ کیا جاتا ہے۔ جیلوں میں قیدیوں کی اصلاح اور معاشرے میں ان کی بطور ذمہ دار شہری واپسی کیلئے اصلاحات تربیت کا حصہ ہیں۔ سیکرٹری داخلہ نے ٹریننگ کالج میں “جیل میں درپیش چیلنجز کو اصلاحات کے مواقع میں تبدیل کرنا” کے عنوان سے خصوصی کنونشن میں شرکت کی۔ کمشنر ساہیوال ڈاکٹر آصف طفیل اور ڈپٹی کمشنر ساہیوال شاہد محمود نے بھی خصوصی طور پر کنونشن میں شرکت کی۔ کنونشن سے خطاب میں سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا کہنا تھا کہ پریزن سٹاف ٹریننگ کالج کا دائرہ کار محکمہ داخلہ کے دیگر ذیلی اداروں تک بڑھایا جا رہا ہے۔ یوں جیل افسران کی طرح پروبیشن اینڈ پیرول اور سول ڈیفنس کے افسران بھی کالج سے تربیت حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹریننگ کالج کو محکمہ داخلہ کے زیر انتظام ایک جدید تحقیقی ادارہ بنائیں گے جو پریزن قوانین، اصلاحات اور معاشرتی بھلائی کے حوالے سے کام کریگا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کے بعد ٹریننگ کالج کا نام بھی تبدیل کیا جائے گا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے بتایا کہ پنجاب میں جیل اصلاحات کے جامع منصوبے پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔ اسیران کے حقوق کے تحفظ کیساتھ انہیں ہنرمند بنا کر معاشی طور پر خودکفیل بنایا جا رہا ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے پریزن سٹاف ٹریننگ کالج کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو سراہا اور کہا کہ پریزن سٹاف ٹریننگ کالج ساہیوال میں اسیران کی اصلاح کیلئے عمدہ تربیت کروائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پریزن سٹاف ٹریننگ کالج کی تربیت سے افسران و عملے کو پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی میں مدد ملے گی۔