لاہور، 22 اگست (اے پی پی): ریسکیو ہیڈکوارٹر لاہور میں صوبائی وزیر صحت و ایمرجنسی سروسز خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت مون سون کے انتظامات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایمرجنسی سروسز پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر اور ریسکیو افسران نے شرکت کی جبکہ صوبائی وزیر نے پراونشل مانیٹرنگ سیل میں صوبہ بھر کے ضلعی افسران سے ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو بھی کی۔
اجلاس کے آغاز میں گزشتہ روز رحیم یار خان میں حادثے کے دوران شہید ہونے والے ریسکیورز کے لیے دعا مغفرت کی گئی اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی۔
پاکستان ریسکیو ٹیم کے ٹیم لیڈر ڈاکٹر فرحان خالد نے پنجاب بھر میں جاری امدادی کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ حادثات کی شرح میں نمایاں کمی لانے کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ رحیم یار خان میں ریسکیورز نے شہریوں کی جان بچانے کے لیے اپنی جانیں قربان کر کے جذبہ قربانی کی عظیم مثال قائم کی۔ صوبائی وزیر نے شہید ریسکیورز کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کی اور پاک فوج و ریسکیو سروسز کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ نادرن ایریاز میں ریسکیو 1122 کی افادیت میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ مون سون کے دوران ریسکیورز عوام کو بہترین خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے اور متاثرہ 18 اضلاع میں ایک ہزار سے زائد ریسکیورز 260 سے زیادہ کشتیوں کی مدد سے عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔ اب تک 16 ہزار سے زائد افراد کا کامیاب انخلاء اور ٹرانسپورٹ کیا جا چکا ہے۔
سیکرٹری ایمرجنسی سروسز پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ مون سون کے دوران کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریسکیورز کو مکمل طور پر الرٹ کر دیا گیا ہے اور تمام متاثرہ اضلاع میں ڈپلائمنٹ پلان کے مطابق فرائض سر انجام دیے جا رہے ہیں۔