وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق کا  یومِ استحصال کشمیر کے حوالے سے پیغام

12

 

اسلام آباد، 05 اگست(اے پی پی): وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے یومِ استحصال کشمیر کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ آج لائن اف کنٹرول کے دونوں جانب مقیم ریاست جموں کشمیر کی عوام، بیرون ملک بسنے والے کشمیری اور پاکستانی یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں ،آج کے دن بھارت میں مودی کی حکومت نے ہندوتوا کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیرانوار الحق نے کہا 9 لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام سے جینے کا حق، اسمبلی کا حق، رائے کے اظہار کا حق، جائیداد کا حق اور تمام بنیادی انسانی حقوق چھین رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام حریت قیادت انسانی حقوق کے کارکن اور آزاد صحافی بے بنیاد مقدمات میں پابند سلاسل ہیں، نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جا رہا ہے یہاں تک کہ پریس سوشل میڈیا پر بھی بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز بلند کرنے پر مکمل پابندی عائد ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں آبادی کی ہیئت کو بدلنے اور کشمیریوں کی ثقافت و تہذیب کو نقصان پہنچانے کے لیے ہندوستان نے ڈومیسائل کا نیا قانون متعارف کروایا ہے ،بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر بین الاقوامی معاہدوں اور انسانی حقوق کے کنونشنز کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے ۔ چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارت جنگ جرائم انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے جو کہ جینوا کنونشنز کی خلاف ورزی ہے پانچ اگست 2019 کا باعث اقدام کشمیر پار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تمام قراردادوں بالخصوص 1951 کی قرارداد 91 اور 1957 کی قرارداد 122 کی خلاف ورزی ہے۔بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور قبضہ تنازعہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا کشمیر سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر حل طلب مسئلہ کے طور پر موجود ہے۔

انہوں نے کہا عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے متعلقہ قراردادوں پر فوری عمل درامد کے ذریعے کشمیریوں کو حق خودرادیت کا استعمال کرنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔