پاکستان، مراکش پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا اجلاس، دوطرفہ تعاون مزید مستحکم بنانے پر اتفاق

9

اسلام آباد۔25اگست  (اے پی پی):پاکستان–مراکش پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں کنوینر سینیٹر بلال احمد خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں مراکش کے سفیر محمد کرمون سمیت سینیٹر فیصل سلیم رحمان، میر دوستین خان ڈومکی، عمر فاروق اور چیئرمین سینیٹ کی مشیر مصباح کھر نے شرکت کی۔اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی، اقتصادی اور سفارتی روابط کو مزید وسعت دینے پر زور دیا گیا۔ شرکاء نے تعلیم، صحت، تجارت اور زراعت جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ سینیٹر بلال احمد خان نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ باقاعدہ پارلیمانی تبادلوں سے دیرپا تعاون اور عوامی سطح پر رابطوں کو فروغ ملے گا۔مشیر چیئرمین سینیٹ مصباح کھر نے ادارہ جاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارت، سیاحت اور ثقافتی تبادلے دوطرفہ شراکت داری کو طویل المدتی بنیادوں پر مضبوط کر سکتے ہیں۔مراکش کے سفیر محمد کرمون نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان سے درآمدات میں اضافے پر زور دیا اور بتایا کہ پاکستانی شہریوں کے لیے ای ویزا سہولت فراہم کی جا چکی ہے، لہٰذا پاکستان بھی مراکشی شہریوں کے لیے ویزا سہولیات کو آسان بنائے۔ انہوں نے اعلیٰ سطحی دوروں کی دعوت بھی دی۔سینیٹر فیصل سلیم رحمان نے تعلیم، طبی آلات، کھیل، سیاحت اور دفاعی تربیت کے شعبوں کو مستقبل کے تعاون کے لیے امید افزا قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اور مراکش کے درمیان سیاحت کے فروغ کے لیے باضابطہ معاہدہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے تجویز دی کہ پاکستانی طلبہ کو صوبائی بنیادوں پر وظائف فراہم کیے جائیں۔اجلاس کے اختتام پر دونوں جانب نے پارلیمانی سفارت کاری اور ادارہ جاتی تعاون کو بڑھانے کے ذریعے پاک–مراکش تعلقات مزید گہرے بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اراکین نے کہا کہ مسلسل مکالمہ، باقاعدہ تبادلے اور عملی اقدامات دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے اور دوطرفہ روابط کو مزید مستحکم کرنے میں سنگ میل ثابت ہوں گے۔