پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے زیر اہتمام تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد

30

لاہور۔25اگست  (اے پی پی):پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے زیر اہتمام اقوامِ متحدہ کے پاپولیشن فنڈ  کے تعاون سے “ڈیٹا انٹرپریٹیشن اینڈ یوز” کے عنوان سے تین روزہ تربیتی ورکشاپ کاآغاز ہو گیا۔ ورکشاپ 25 سے 27 اگست تک  مقامی ہوٹل میں  جاری رہے گی۔ اس کا مقصد پی بی ایس کے وسیع ڈیٹا بینک کے موثر استعمال کے ذریعے ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی کو فروغ دینا ہے۔افتتاحی سیشن میں صوبائی حکومت کے سینئر حکام شریک ہوئے، جن میں رفاقت علی (سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ) محمد خان رانجھا (سیکریٹری اسپیشل ایجوکیشن)، اسپیشل سیکریٹری ہیلتھ، جوائنٹ چیف اکنامسٹ، پی اینڈ ڈی بورڈ، بیورو آف اسٹیٹکس، اکیڈمیا کے نمائندگان، اور صحت، معیشت اور تحقیق کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز شامل تھے۔ ورکشاپ میں تعلیم، صحت، معیارِ زندگی، واٹر اینڈ سینیٹیشن، قیمتوں کے اعدادوشمار، غیر ملکی تجارت، اقتصادی اعدادوشمار، لیبر فورس سروے، اکنامک سینسس، موزہ سینسس اور ایگریکلچرل سینسس سمیت مختلف شعبہ جات کا احاطہ کیا  گیا۔ڈاکٹر نعیم الزفر (ستارہ امتیاز) نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستند اور درست ڈیٹا قومی ترقی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے شرکا پر زور دیا کہ وہ ورکشاپ کے دوران اپنی آرا، تجاویز اور سوالات پیش کریں تاکہ اداروں کے درمیان تعاون اور گڈ گورننس کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی ہی مستقبل کی کامیابی کی ضمانت ہے، اور اس مقصد کے لیے اس نوعیت کی ورکشاپس نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ محمد سرور گوندل (ستارہ امتیاز)، ممبر (سپورٹ سروسز/ریسورس مینجمنٹ) نے ورکشاپ کے مقاصد اور پی بی ایس کے کاموں پر تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح پی بی ایس کا وسیع ڈیٹا بینک قومی اور صوبائی سطح پر ایویڈنس بیسڈ پالیسی میکنگ کے لیے معاونت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے حقیقی مثالوں کے ذریعے وضاحت کی کہ کس طرح شماریاتی ڈیٹا پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور معاشی و سماجی چیلنجز کے حل میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے پی بی ایس کی ڈیٹا لٹریسی کو فروغ دینے کی جاری کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے ڈیٹا فیسٹ 2024 کی کامیابی کا حوالہ دیا اور اسٹیک ہولڈرز کو ڈیٹا فیسٹ 2025 میں شرکت کی دعوت دی جو 11 اور 12 نومبر کو پاک-چائنا فرینڈشپ سینٹر اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب  رفاقت علی نے پی بی ایس اور یو این ایف پی اے کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے  کہا کہ صوبائی منصوبہ بندی میں کثیر الجہتی ڈیٹا کا استعمال ناگزیر ہے۔انہوں نے شرکا پر زور دیا کہ وہ دستیاب ڈیٹا سیٹس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور پی سی ون دستاویزات کی تیاری میں موثر ڈیٹا استعمال کریں تاکہ منصوبہ بندی مزید موثر بنائی جا سکے۔ محمد خان رانجھا سیکریٹری اسپیشل ایجوکیشن نے پی بی ایس اور یو این ایف پی اے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ورکشاپس ڈیٹا لٹریسی کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کی کثیرالجہتی تشریح شرکا کو بہتر منصوبہ بندی کے لیے قیمتی بصیرت فراہم کرے گی۔  ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل رابعہ اعوان نے کہا کہ یہ پروگرام صوبائی منصوبہ بندی و ترقی کے محکموں اور دیگر اداروں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے تاکہ وہ ڈیٹا کا بہتر استعمال کر کے پائیدار ترقی، درست فیصلے، وسائل کے موثر استعمال اورحقائق پر مبنی  پالیسی کو ممکن بنا سکیں۔یو این ایف پی اے کی پروگرام اینالسٹ حسنہ بتول نے کہا کہ موثر گورننس کے لیے ڈیٹا کا درست استعمال ناگزیر ہے۔ پی بی ایس کے تجربہ کار ماہرین اس ورکشاپ کے ذریعے شرکا کو بہترین رہنمائی فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ مختلف زاویوں سے ڈیٹا کی تشریح اور موثر پالیسی سازی کر سکیں۔ورکشاپ میں پی بی ایس کے ماہرین نے مختلف ڈیٹا سیٹس، انڈیکیٹرز ڈیٹا سیریز پر تفصیلی پریزنٹیشنز دیں۔ شرکا کے لیے پریکٹیکل گروپ ایکسرسائزز کا انعقاد بھی کیا گیا تاکہ انہیں پالیسی سازی میں ڈیٹا کے عملی استعمال کا موقع فراہم کیا جا سکے۔  ورکشاپ کے دوران ایک ڈیٹا ڈسیمینیشن ڈیسک بھی قائم کیا گیا تاکہ شرکا بروقت مطلوبہ ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکیں۔ تین روزہ تربیتی پروگرام صوبائی اور ضلعی سطح پر ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی کراس سیکٹورل کوآرڈینیشن اور قومی ڈیٹا وسائل کے موثر استعمال کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا-