0
اقوامِ متحدہ، 21 اگست (اے پی پی): پاکستان نے دنیا کو متنبہ کیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان بلوچ لبریشن آرمی (BLA) اور مجید بریگیڈ کے درمیان تعاون علاقائی اور بین الاقوامی امن کے لیے شدید خطرہ ہے۔ یہ تعاون دہشت گردی کے تربیتی کیمپوں کی شراکت داری پر مشتمل ہے، جنہوں نے پاکستان کے اسٹریٹجک ڈھانچے، معاشی منصوبوں اور سب سے بڑھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوامِ متحدہ، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ ٹی ٹی پی، جو افغان سرزمین سے سرگرم ہے، سب سے بڑا اقوامِ متحدہ کی فہرست میں شامل دہشت گرد گروہ ہے اور اس کی سرحدوں کے قریب موجودگی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔
ان خیلات کا اظہار انہوں نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا موضوع تھا: “دہشت گردانہ کارروائیوں سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو لاحق خطرات”۔
انہوں نے کہا کہ افغان عبوری حکومت داعش خراسان (ISIL-K) کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے، تاہم فتنہ الخوارج ٹی ٹی پی اور بلوچ عسکریت پسند گروہ، جو افغانستان کے غیر حکومتی علاقوں (Ungoverned spaces) میں پناہ لیے ہوئے ہیں، ان کے خطرات بدستور موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کی رپورٹ واضح کرتی ہے کہ داعش بدستور ایک بڑا عالمی خطرہ ہے، اس کے گروہ خصوصاً افریقہ، مغربی افریقہ اور ساحل کے علاقوں میں بڑھ رہے ہیں، جبکہ مشرقِ وسطیٰ میں دھچکے (setbacks) لگنے کے باوجود عراق اور شام میں قریباً 3,000 جنگجو بدستور سرگرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال نازک ہے۔ وہاں تقریباً 2,000 جنگجوؤں کے ساتھ داعش خراسان سب سے سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا سب سے بڑا علاقائی حریف پاکستان میں دہشت گردی کو اسپانسر کر رہا ہے۔ یہ دہشت گرد ایجنٹوں کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے، ان کی پشت پناہی کرتا ہے اور سرحد پار ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی ٹارگٹڈ قتل کروا رہا ہے۔