قصور۔مشیر وزیراعظم شبیر احمد عثمانی اور وزیر ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ بلال یاسین کا دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر قصور کا ہنگامی دورہ

2

قصور۔3ستمبر(اے پی پی) مشیر وزیراعظم برائے امورِ کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران شبیر احمد عثمانی اور وزیر ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ بلال یاسین نے دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر قصور کا ہنگامی دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر قصور عمران علی، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر قصور محمدعیسیٰ خاں ، ونگ کمانڈر قصور کرنل ہادی اور دیگر عسکری و سول افسران بھی موجود تھے ۔ مشیر وزیراعظم اور صوبائی وزیر ہائوسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ کو ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او نے جاری ریلیف آپریشن اور متاثرین کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ دورے کے دوران مشیرِ وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقے تلوار پوسٹ، شیخ پورہ نو وملحقہ دیہاتوں کا تفصیلی دورہ کرکے مختلف ریلیف کیمپوں ریسکیو 1122 کیمپ، پولیس کیمپ، رینجرز کیمپ، ایئر فورس کیمپ اور وزارتِ صحت کے میڈیکل کیمپس کا معائنہ کیا۔ شبیر احمد عثمانی صاحب نے کیمپوں میں متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کرکے ان کے مسائل سنے اور انہیں یقین دلایا کہ حکومت اور تمام ادارے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے مل جل کر متاثرین کو خوراک، علاج، رہائش اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ اس کٹھن وقت کو آسانی سے گزار سکیں۔انہوں نے ریسکیو، پولیس، رینجرز، ایئر فورس اور محکمہ صحت کے افسران کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی دن رات کی محنت متاثرہ خاندانوں کے لیے سہارا اور امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور ضلعی حکومت متاثرہ علاقوں کی جلد از جلد بحالی کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی خصوصی ہدایت ہے کہ متاثرہ خاندانوں کی فوری مدد اور بحالی کو یقینی بنایا جائےاس ضمن میں وفاقی حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی۔اور وزیر اعظم شانہ بشانہ متاثرین کے ساتھ ہیں۔ اسی طرح وزیرِاعلیٰ پنجاب  مریم نواز شریف بھی ضلعی انتظامیہ اور تمام اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور انہوں نے متاثرین کے لیے ہنگامی بنیادوں پر امدادی اقدامات کی ہدایت جاری کی ہے۔وزیر ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ بلال یاسین نے کہاکہ بھارتی آبی جارحیت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات مشترکہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔  1988 کے بعد کا سب سے بڑا سیلابی ریلا،گنڈا سنگھ والاکے مقام پر پانی کا بہاؤ 3لاکھ 11ہزار376کیوسک ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو کیمپس میں خوراک اور جانوروں کے چارے تقسیم کیے جارہے ہیں۔ ضلع قصور سنٹرل مانیٹرنگ روم، چونیاں،قصور اور پتوکی میں بڑے کیمپس فعال کر دیے گئے ہیں۔  تمام محکمے الرٹ ہیں کسی بھی ہنگامی صورتحال پر فوری ریسپانس کررہے ہیں ۔ مشیر وزیراعظم شبیرعثمانی اور صوبائی وزیر بلال یٰسین نے نے ملک کے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھ کر سیلاب زدگان کی مدد کریں اور خود بھی اس نیک کام میں بھرپور حصہ لیں گے۔