وزیرِ اعظم کی پٹرولیم ڈویژن کو تیل و گیس کے ذخائر دریافت کرنیوالی غیر ملکی کمپنیوں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنے کی ہدایت

235

اسلام آباد،11مارچ(اے پی پی ): وزیرِ اعظم عمران نے  پٹرولیم ڈویژن کو تیل و گیس کے ذخائر دریافت کرنیوالی غیر ملکی کمپنیوں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت سے منظوریوں کے عمل کو کم سے کم جبکہ غیر ضروری طوالت اور سرخ فیتے کے خاتمے کے لئے تمام عمل کو ڈیجیٹل کرنے کے ساتھ ساتھ ہر ضروری منظوری کے لئے ایک مخصوص معیاد میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔

پٹرولیم سیکٹر سے متعلقہ ایشوز پر اہم اجلاس  کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے تیل و گیس دریافت سے وابستہ لوکل کمپنیوں کوایکسپلوریشن کے سلسلے میں کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی ۔

اجلاس میں ملک میں تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے لئے موجودہ قوانین اور انتظامی اصلاحات پر غور کیا گیا۔

وزیرِ اعظم کو بریفنگ دیتے  ہوئے بتایا گیا کہ تیل و گیس کے کنوؤں کی ڈویلپمنٹ کے عمل میں کمپنیوں کو منظوریوں کے عمل کی غیر ضروری بندشوں سے آزاد کرکے وزارت کے کردار کو مانیٹرنگ تک محدود کیا جا رہا ہے،پاکستان میں کام کرنے والی تیل و گیس کے شعبے سے وابستہ غیر ملکی کمپنیوں کو مکمل سیکورٹی مہیا کی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں سیکورٹی کی موجودہ بہتر صورتحال کے ساتھ ساتھ تیل و گیس کمپنیوں کو مزیدسیکورٹی فراہم کرنے کے لئے خصوصی فورس تشکیل دی جائے گی جبکہ  پاکستان میں موجود تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے لئے معروف غیر ملکی کمپنیوں کو ترغیب دینے کے لئے بیرون ممالک روڈ شوز کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں تیل و گیس کی دریافت کے لئے فرنٹیئر زون کے قیام اور کمپنیوں کو گیس کی پرکشش قیمت دینے کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو  ہوئی ،وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تیل و گیس کی دریافت کے لئے نئے قوانین جلد از جلد مشترکہ مفادات کی کونسل کے سامنے پیش کیے جائیں تاکہ ان کو حتمی شکل دی جا سکے۔

اجلاس میں گیس کی چوری اورضیاع کی روک تھام کے لئے سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کی جانب سے لائحہ عمل کا جائزہ لیا گیا ،وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ قدرت نے پاکستان کو دیگر ذخائر کے ساتھ ساتھ تیل و گیس کے بھی مناسب ذخائر سے نوازہ ہے جس کی دریافت اور انہیں برؤے کار لانے سے ملکی ضروریات بڑی حدتک پوری کی جا سکتی ہیں۔ بدقسمتی سے ماضی میں ملک میں موجود تیل و گیس کی ذخائر کی دریافت پر توجہ دینے کی بجائے مہنگی امپورٹ کو ترجیح دی گئی جس سے نہ صرف صنعتی صارفین متاثر ہوئے بلکہ عام عوام پر مہنگائی کے بوجھ میں اضافہ ہوا۔

اجلاس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وزیرِ پٹرولیم غلام سرور خان، معاون خصوصی افتخار درانی، سیکرٹری پٹرولیم اور پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ افسران  نے بھی  شرکت کی ۔

وی این ایس اسلام آباد