اسلام آباد ، 6 اپریل (اے پی پی): وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ احتساب کا نظام جاری رہے گا، ہم ملک کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے راستے پر گامزن ہوچکے ہیں ۔حمزہ شہباز شریف ڈرامہ بند کرتے ہوئے عورتوں اوربچوں کو ڈھال کے طور پراستعمال کرنے کی بجائے قانون کا احترام کرے اور گرفتاری دیں۔
ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ کل سے لاہور میں ایک ڈرامہ چل رہا ہے جس کے مرکزی کردار حمزہ شہباز شریف ہیں، شریف اور زرداری خاندان نے ہمیشہ قانون کا استعمال اپنی مرضی اور سہولت کے مطابق کیا ہے، ان کی نظر قانون وہ ہے جو صرف ان کو سہولت دے اور یہ ان کی معصوم سی خواہش ہے کہ قوم کا جو پیسہ ان کی جیبوں میں پڑا ہے کوئی ان سے یہ نہ پوچھے کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا ہے۔
چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 10 سالوں میں 60ارب ڈالر قرضے کا ایک بڑا حجم شریف اور زرداری خاندان کی جیبوں میں چلا گیا ہے، بدعنوانوں پرہاتھ ڈال کر جب ان سے لوٹی ہوئی دولت کا پوچھا جاتا ہے تو وہ جمہوریت اورپارلیمان کے پیچھے چھپ جاتے ہیں، میڈیا اور رائے ساز سیاست اورجرم میں فرق کو الگ کردے، جرم کو سیاست کی ڈھال نہیں بنانا چاہےے، شریف اور زرداری خاندان نے 5 ارب ڈالر ملک سے منی لانڈرنگ کے ذریعہ باہر بھیجے ہیں وہ یہ پیسے واپس کریں یا جیل کاٹیں، تیسرا آپشن کوئی نہیں،معیشت کی بنیادیں بن رہی ہیں ، ملکی ترقی کی راہ میں جو لوگ بھی رکاوٹیں ڈالیں گے وہ ناکامی سے دوچار ہونگے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 1947ءسے 2008 ءتک پاکستان نے 37 ارب ڈالر کا قرضہ حاصل کیا، اس قرضہ سے گوادر ، اسلام آباد جیسے شہر بسائے گئے، منگلا اور تربیلہ ڈیم جیسے منصوبے مکمل کئے گئے، نیول بیسز کی تعمیر ہوئی اور مسلح افواج کو جدید بنایا گیا جبکہ موٹروے بھی بنائی گئی، 2008ءسے 2018ءکے درمیان تک 60 ارب ڈالر کا قرضہ لیا گیا ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لینا عمران خان یا پی ٹی آئی کا ذاتی جھگڑا نہیں ہے یہ پیسے واپس لانا بہت ضروری ہے اگر یہ پیسہ ملک میں واپس نہ لایا گیا تو ہماری معاشی مشکلات جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی بجلی اورگیس کی قیمتوں جیسے مسائل بھی اسی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ میڈیا اور رائے ساز سیاست اورجرم میں فرق کو الگ کردے، جرم کو سیاست کی ڈھال نہیں بنانا چاہئے، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ اربوں روپے کی چوری کریں اور آپ سے کوئی پوچھ گچھ بھی نہ کرے، احتساب کا عمل جاری رہے گا اور مافیا کے خلاف کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حسن اورحسین نواز نے میڈیا پر جو کچھ کہا تھا وہ قوم کے سامنے ہے بعد میں موقف اختیارکیا گیا کہ دونوں برطانوی شہری ہیں اور ان پر پاکستان کے قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔
وفاقی وزیرنے کہا کہ شریف اور زرداری خاندان نے 5ارب ڈالر ملک سے منی لانڈرنگ کے ذریعہ باہر بھیجے ہیں وہ یہ پیسے واپس کریں یا جیل کاٹیں، تیسرا آپشن کوئی نہیں ہے ، نیب کے قانون کے تحت پلی بارگین کی سہولت موجود ہے، انہیں اس سے استفادہ کرنا چاہئے لیکن یہ بات واضح رہے کہ لوٹی ہوئی دولت کی واپسی ملکی معیشت کےلئے ضروری ہے، وزیراعظم عمران خان نے جب اپنے عہدے کا حلف لیا تو اس وقت پاکستان گذشتہ دو حکومتوں کی وجہ سے دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا تھا ، وزیراعظم کی قیادت میں حکومت نے اقدامات کئے ، وزیراعظم نے کئی ممالک کے دورے کئے جس سے ملک میں استحکام آیا، کل ڈالروں کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آئے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزی نے کہا کہ الطاف حسین کی ایم کیو ایم اور موجودہ ایم کیو ایم میں بہت فرق ہے ، عمران خان نے الطاف حسین کی ایم کیو ایم کے خلاف اس وقت موقف اپنایا جب آصف زرداری اور مراد علی شاہ نائن زیرو کے باہر بیٹھ کر منتیں کرتے تھے، اس وقت عمران خان نے جبر کے عہد کے خلاف بات کی اورکھڑے رہے، موجودہ ایم کیو ایم ایک مختلف جماعت ہے اس میں فروغ نسیم ، خالد مقبول صدیقی اور فیصل سبزواری جیسے لوگ ہیں، موجودہ ایم کیو ایم کا کوئی عسکری ونگ نہیں ہے۔ گذشتہ دنوں اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی گرفتاری سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت انتظامیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی تھی ،جب کارکنوں نے نیب کی باڑ کو کراس کیا تو نیب حکام کے کہنے پر انتظامیہ حرکت میں آئی تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاہور میں جو کچھ ہورہا ہے وہ قانون کے ساتھ غنڈہ گردی ہے اگر شریف اور زرداری خاندان کے ہاتھ صاف ہیں تو انہیں اپنے آپ کو قانون اورعدالت کے سامنے پیش کرنا چاہئے۔
وی این ایس، اسلام آباد