امریکی سینٹر کرس وان بولین،سفیر پال جونز کی حضرت بہاؤالدین ذکریا کے مزار پر حاضری،وزیر خارجہ سے ملاقات

171

اسلام آباد،05اکتوبر(اے پی پی ):امریکی سینیٹر کرس وان ہولین نے پاکستان میں امریکی سفیر پال جونز کے ہمراہ ملتان میں برصغیر پاک و ہند کے معروف روحانی بزرگ حضرت غوث بہاؤالدین ذکریا ملتانی رح کے مزار اقدس پر حاضری دی  اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ۔جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی المناک صورتحال اور خطے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اس موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے لگائے گئے مسلسل کرفیو کو دو ماہ گزر چکے ہیں،ہندوستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے 80 لاکھ انسانوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور مسلسل کرفیو کی وجہ سے زندگیاں اجیرن ہو چکی ہیں،صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک رسائی ممکن نہیں ہو پا رہی۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ روز بھی بھارت کی قابض فوج نے شہریوں کو نماز جمعہ تک  ادا نہیں کرنے دی ،شدید پابندیوں اور قید و بند کی صعوبتوں کے باوجود، بھارتی قابض فوج کشمیریوں کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ یو ایس فارن ریلیشنز کمیٹی کیطرف سے  مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹانے کے مطالبے کا سامنے آنا، خوش آئند ہے

امریکی سینٹر کرس وان بولین نے کہا کہ وہ مقبوضہ وادی کا دورہ کرکے وہاں کے زمینی حقائق جاننا چاہتے تھے مگر بھارتی حکومت نے اُنہیں اجازت نہیں دی ۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان تو یہی کہتا چلا آ رہا ہیں کہ جب مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال مکمل طور پر نارمل ہے اور چھپانے کی کوئی چیز نہیں تو وزیٹرز کو مقبوضہ وادی جانے سے کیوں روکا جا رہا ہے؟

وزیر خارجہ نے امریکی سینیٹر کرس وان بولین اور پاکستان میں امریکہ کے سفیر پال جونز کی ملتان آمد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم  آپ کو مظفرآباد آزاد کشمیر لے جانے کو تیار ہیں تاکہ آپ کشمیری عوام سے مل کر ان کے جذبات جان سکیں کیونکہ ہمارے دل صاف ہیں،اگر ہندوستان اپنے دعووں میں سچا ہوتا تو اسے حقائق چھپانے کیلئے مختلف بہانے نہ بنانے پڑتے۔

سورس: وی این ایس، اسلام آباد