کراچی ،20 مئی (اے پی پی ): ملک بھر میں 55 روز کے بعد ٹرین سروس کا آغاز آج سے ہو گیا، تاہم ریل گاڑیوں کی آمدورفت کو محدود رکھا گیا ہے ۔کراچی سے پشاورکیلئے پہلی ٹرین عوام ایکسپریس صبح10 بجے کینٹ اسٹیشن سے روانہ ہوئی جسے ڈی ایس ریلوے ارشد اسلام خٹک نے نے دیگر افسران کے ساتھ سی آف کیا۔
کراچی سے دوسری ٹرین راولپنڈی کیلئے پاکستان ایکسپریس دوپہر ایک بجے، سیالکوٹ کیلئے علامہ اقبال ایکسپریس دوپہر 2 بجے، لاہور کیلئے قراقرم ایکسپریس سہ پہر 3 بجے روانہ ہوئی۔کراچی سے لالہ موسی کیلئے ملت ایکسپریس شام 5 بجے، راولپنڈی کیلئے تیزگام شام 6 بجے، لاہور کیلئے شاہ حسین ایکسپریس شام 7 بجے، سکھر کیلئے سکھر ایکسپریس 9 بجکر40 منٹ اور کراچی سے ہی پشاور کیلئے خیبر میل رات 11 بجے روانہ ہو گی۔
ریلوے انتظامیہ کی جانب سے کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر بوگیوں کی صفائی دہلائی کے ساتھ ساتھ مسافر بوگیوں میں جراثیم کش اسپرے بھی کیا گیا جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ دوران سفر مسافروں کا ٹمپریچر چیک کیا جا رہا ہے تاہم مسافروں کو ماسک پہنے، سینیٹائزر، دستانے اور صابن اپنے ہمراہ رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد اسلام خٹک کا کہنا تھا کہ آج کراچی سے 9 ٹرینیں چلیں گی جبکہ یومیہ گیارہ ٹرینیں چلانے کا پروگرام ہے ۔ٹرین میں 60 فیصد مسافر ہوں گے اور 40 فیصد نشستیں خالی ہوں گی۔اس کے علاوہ مسافر ایک گھنٹہ پہلے اسٹیشن پہنچیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے مسافروں کے آرام اور سہولیات کا خیال رکھتے ہوئے کرایوں میں اضافہ بھی نہیں کیا ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرینوں کے اوقات کار میں تبدیلی کے ساتھ متعدد چھوٹے اسٹیشنوں پر اسٹاپ ختم کردیے ہیں جبکہ مسافروں کے لیے ایس او پیز بھی متعارف کروادیے گئے ہیں ، ٹرین سروس کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد ہوگا۔پہلی مرتبہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر 500 روپے جرمانہ ہو گا ، دوسری بار 1 ہزار روپے جبکہ تیسری بار مسافر کو ٹرین سے اتار دیا جائے گا۔