وزیر اعظم عمران خان کا یہاں ملک میں تعمیراتی شعبے کے لئے مزید مراعات کا اعلان  ، ملک میں اربوں روپے کے تعمیراتی منصوبوں سے ملک میں روزگار کے مواقع میسر آئیں گے : وزیراعظم عمران خان

92

اسلام آباد،31دسمبر  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے تعمیراتی شعبے کے لئے مزید مراعات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اربوں روپے کے تعمیراتی منصوبے شروع ہو چکے ہیں،اس سے ملک میں روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور عام آدمی اپنے گھر کا مالک بن سکے گا، پاکستان نے تعمیرات کے شعبے کو اس وقت اٹھایا جب پوری دنیا میں لاک ڈا ئون کے باعث اقتصادی صورتحال ابتر تھی، بڑے شہروں کے لئے نئے ماسٹر پلان بنائے جا رہے ہیں، اس سے شہری سہولیات کی فراہمی میں بہتری آئے گی، تعمیراتی شعبے کے لئے فکس ٹیکس رجیم میں ایک سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ جمعرات کو یہاں ملک میں تعمیراتی شعبے کے لئے مزید مراعات کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں 163 ارب روپے کے تعمیراتی منصوبے شروع ہو چکے ہیں، تعمیراتی شعبے کے فروغ سے پنجاب میں 1500 ارب روپے کی اقتصادی سرگرمیاں شروع ہوں گی، ان منصوبوں سے روزگارکے اڑھائی لاکھ مواقع پیدا ہوں گے، پنجاب خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ سمیت پورے ملک میں تعمیراتی شعبہ حکومتی مراعات سے مستفید ہو رہا ہے، کم آمدن والے طبقات کو ان منصوبوں سے رہائشی سہولیات میسر آئیں گی، تعمیراتی شعبے کے فروغ اور گھروں کے لئے فنانسنگ کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کر دی ہیں اور اب بینک گھروں کی تعمیر اور تعمیراتی منصوبوں کے لئے فنانسنگ کر رہے ہیں، بینکوں نے آئندہ سال کے لئے 378 ارب روپے کنسٹرکشن کے شعبے کے لئے مختص کئے ہیں، تنخواہ دار طبقے کے کم لاگت تعمیراتی منصوبے کے لئے بھی پیکج دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 186 ارب روپے کے پراجیکٹس ایف بی آر کے پورٹل پر رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، کم لاگت مکانات کے لئے 5 سے 7 فیصد کی شرح پر قرضے دیئے جائیں گے، کم لاگت گھروں کی تعمیر کے لئے بینک ہر ممکن تعاون کریں گے، پہلے مرحلے میں ایک لاکھ مکانات کی تعمیر پر 3 لاکھ روپے دیئے جائیں گے، بڑے شہروں کے نئے ماسٹر پلان بنائے جا رہے ہیں، ماسٹر پلان سے سیوریج اور پانی کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں سے جیسے مسائل حل ہوں گے، کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی ڈیجیٹلائزیشن اگست تک مکمل کر لی جائے گی، تینوں بڑے شہروں میں سرکاری زمینوں کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کے لئے فکس ٹیکس رجیم میں 31 دسمبر 2021ءتک توسیع کر دی گئی ہے۔ اسی طرح منصوبوں کے اختتام کی مدت میں بھی 30 ستمبر 2023ءتک توسیع کر دی گئی ہے، خریداروں کے لئے سورس آف انکم بتانے کے حوالے سے بھی 2023ءتک توسیع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی انتہائی کامیاب رہی، کوویڈ کی صورتحال کی وجہ سے تعمیراتی شعبے میں حکومتی اقدامات کے اثرات آنے میں کچھ وقت لگا اس لئے حکومت نے پیکج میں توسیع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت تعمیراتی شعبہ تیزی سے ترقی پا رہا ہے، سیمنٹ کی ریکارڈ فروخت ہوئی ہے، سریے کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں، تعمیراتی سرگرمیاں ہر طرف شروع ہو چکی ہیں، ہماری حکومت نے ایسے وقت میں تعمیرات کا شعبہ کھولنے کا فیصلہ کیا جب پوری دنیا میں کورونا وائرس کی صورتحال کے باعث معیشت پر منفی اثرات تھے، پاکستان دوسرے ملکوں کی نسبت صورتحال سے زیادہ کامیابی سے نمٹا، پی ٹی آئی کی حکومت 60 کی دہائی کے بعد پہلی دفعہ صنعتی فروغ کے لئے کام کر رہی ہے۔ حکومت نے صنعتوں کو اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پاکستان کے قرضے واپس کئے جا سکیں اور روگار کے زیادہ مواقع میسر آئیں، اس سلسلے میں حکومت پوری طرح سپورٹ کرے گی اور اس راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، حکومتی اقدامات کی بدولت پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عام آدمی کے لئے بھی اپنا گھر بنانا ممکن ہو سکے گا، مجھے بینکوں کی طرف سے ہاﺅسنگ کے منصوبوں کے لئے فنانسنگ پر بہت خوشی ہے۔