سورج مکھی پر سبسڈی کاشتکاروں کی خوشحالی اور ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پور ا کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہو گی:وزیر زراعت پنجاب

57

ملتان، 14 جنوری (اے پی پی ):زراعت کے شعبہ میں دستیاب وسائل کے باکفایت استعمال کیلئے ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جارہا ہے۔زرعی مداخل پر سبسڈی کے ذریعے کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔وزیر اعظم پاکستان کے قومی منصوبہ برائے فروغ تیلدار اجناس کے تحت سورج مکھی کی کاشت پرسبسڈی،کاشتکاروں کی خوشحالی اور ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پور ا کرنے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔امسال صوبہ پنجاب میں سورج مکھی کی کاشت کا ہدف 2لاکھ 10ہزار ایکڑ مقرر کیا گیا ہے جس کے حصول کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ تیلدار اجناس کو فروغ دینے کے لیے 5ارب 11کروڑ روپے سے زائد کی خطیر رقم سے کاشتکاروں کو ترقی دادہ اقسام کے بیج اور زرعی مشینری پر سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔

 ان خیالات کا اظہار وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے ایگریکلچرٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کروڑ لعل عیسن ضلع لیہ میں محکمہ زراعت اور نجی کمپنی کے باہمی اشتراک سے سورج مکھی کی افادیت اور منافع بخش کاشت کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار میں ایم پی اے ملک احمد علی اولکھ،سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع و اڈاپٹیو ریسرچ پنجاب ڈاکٹرمحمد انجم علی،ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر،محمد ذکریاڈائریکٹر ٹریننگ انسٹیٹیوٹ،عبدالوہاب،ساجد محمود،مہر عابدحسین،نوید عصمت کاہلوں سمیت کاشتکاروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے مزید کہا کہ صوبہ پنجاب کے 15اضلاع بشمول ڈیرہ غازی خان کے کاشتکاروں کو سورج مکھی کے نمائشی پلاٹ لگانے پر 15ہزار روپے فی ایکڑ ادا کیے جارہے ہیں۔ اس منصوبہ پر عمل درآمد سے 5لاکھ ایکڑ رقبہ تیلدار اجناس کے زیر کاشت لایا جائے گا جس سے خوردنی تیل کے درآمدی بل میں 345ملین ڈالر کی کمی واقع ہو گی۔ صرف ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں سورج مکھی کی کاشت کے لیے 70ہزار 767ایکڑ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیلدار اجناس کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوار میں اضافہ وقت کا تقاضا ہے۔ پاکستان ہر سال قریباََ350ارب روپے کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہم اپنی ضروریات کا 13فیصد خوردنی تیل خود پیدا کرتے ہیں جبکہ باقی ہمیں کثیر زرمبادلہ خرچ کر کے درآمد کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر خوردنی تیل میں خود کفالت کی منزل حاصل کرنے کے لیے قومی سطح پر یہ منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت سورج مکھی کی کاشت پر 5ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی دی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ کینولا کی کاشت پر 5ہزار اور تل کی کاشت پر 2ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی بھی فراہم کی جارہی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ملکی تیل کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ وزیر زراعت نے کاشتکاروں سے اپیل کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ رقبہ پر سورج مکھی کاشت کر کے ملکی درآمدی بل کی کمی میں اپنا قومی کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت زراعت کی ترقی کے لیے پر عزم ہے اور انقلابی منصوبے متعارف کر وارہی ہے۔ پاکستانی معیشت میں بہتری کے لیے زراعت کی ترقی ناگزیر ہے اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے وژن کے مطابق زراعت کی ترقی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔اس موقع پرایم پی اے ملک احمد علی اولکھ، سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع)ڈاکٹر محمد انجم علی، عبدالوہاب،مہر عابد حسین نے بھی خطاب کیا۔