کورونا کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مزید سخت فیصلے کرنا پڑیں گے؛وفاقی وزیر اسد عمر

34

اسلام آباد،27مارچ(اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات اور نیشنل کمانڈ اینڈ آ پریشن سنٹر کے سربراہ اسدعمر نے کہا ہے کہ اگر ملک میں کورونا کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مزید سخت فیصلے کرنا پڑیں گے، کورونا کی وجہ سے دو ہفتے پہلے پابندیوں میں اضافہ کیا تھا، ہم پابندیاں خوشی سے نہیں لگاتے، اب ملک میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے اور خطرناک حد تک پھیل چکا ہے، اس کی وجہ سے برطانیہ میں سامنے آنے والا نیا وائرس ہے، وبا کا پھیلاؤ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں تیزی سے ہورہا ہے، بھارت میں بھی تیزی سے وبا پھیل رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو این سی او سی کے اجلاس کے بعد  پریس کانفرنس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اندازہ نہیں کورونا کی تیسری لہر کتنی خطرناک ہے،‏برطانیہ سے آیا وائرس تیزی سے پھیلتاہے ،‏وبا کا پھیلاؤ صرف پاکستان نہیں پورے خطے میں ہے۔انکا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے، کل 2842 مریض انتہائی تشویشناک حالت میں موجود تھے، پچھلے 12 دن میں مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اگر اسی رفتار سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو ہم پہلی لہر کے لیول سے بھی اوپر چلے جائیں گے۔

اسد عمر نے کہا کہ ہسپتالوں میں کووڈ۔19 کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، وبا کا پھیلاؤ صرف پاکستان نہیں پورے خطے میں ہے، بھارت، بنگلادیش میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‏این سی او سی میں کورونا سے متعلق مستقبل کو دیکھتے ہوئے فیصلے کیے جاتے ہیں،‏لوگوں کو اندازہ نہیں کورونا کی تیسری لہر کتنی خطرناک ہے،‏گزشتہ 5روز میں کورونا تشویشناک مریضوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہواہے۔

این سی او سی کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد خوف پھیلانا نہیں ہے، یہ لیڈر شپ دکھانے کا وقت ہے، یہ پیغام پھیلانے کاوقت ہے کہ لوگوں کو وبا سے بچائیں، اس وبا کو اس حد تک نہیں پھیلنے دینا کہ لوگوں کے روزگار کو بند کرنا پڑے۔ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہےکہ لوگوں کے روزگار کا نقصان نہ ہو، اگر ہم نے فوری اقدامات نہ کیے تو ایسی صورتحال ہوسکتی ہےکہ مزید بندشیں لگانا پڑیں اس لیے اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔