کپاس کی فصل کی پیداواری لاگت میں کمی کیلئے کم سپرے کرنے کی ٹیکنالوجی پر عمل کیا جائے گا: وزیر زراعت پنجاب

26

ملتان 29 مارچ 2021 وزیر زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کپاس کی فصل کی پیداواری لاگت میں کمی کیلئے کم سپرے کرنے کی ٹیکنالوجی پر عمل کیا جائے گا۔ کیڑوں کے ہاٹ سپاٹ بننے سے پہلے صرف بیالوجیکل کنٹرول پر توجہ دی جائے گی۔ انہو ں نے اس سلسلے میں ڈاکٹر عابد محمودچیف ایگزیکٹو پارب کی قیادت میں ایک کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی جو ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی، ڈاکٹر شفقت سعید اور ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کے انٹومالوجسٹ و دیگر ممبران پر مشتمل ہوگی۔ یہ کمیٹی موثر بیالوجیکل کنٹرول کے فروغ کیلئے منصوبہ بندی اور حکمت عملی مرتب کرے گی۔ جس پر آئندہ کاٹن سیزن میں عمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب برائے زراعت سردار عبدالحئی دستی، سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل،چیف ایگزیکٹو پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ ڈاکٹر عابد محمود،ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع) ڈاکٹر محمد انجم علی، چیف سائنٹسٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر اورڈائریکٹر کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر صغیر احمدسمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے وزیر زراعت کو بتایا کہ ساؤتھ پنجاب میں 10 ملین افراد کے روزگار کا انحصار براہ راست زراعت پر ہے اور کپاس جنوبی پنجاب کی اہم ترین فصل ہے جسے کئی چیلنجز درپیش ہیں جن میں زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل اقسام کی ترویج، معیاری بیج کی دستیابی، موسمیاتی تبدیلیاں اور کیڑوں کے کنٹرول کے روایتی طریقے شامل ہیں جو زرعی سائنسدانوں کیلئے چیلنج ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ کپاس کے سیزن میں مربوط حکمت عملی کے ذریعے ان چیلنجز سے نبردآزما ہونے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر محمد انجم علی نے بتایا کہ کاشتکاروں کو آئندہ سیزن میں کپاس کے بیج پر سبسڈی دی جائے گی جس کیلئے وفاقی حکومت 3.2ارب روپے فراہم کرے گی جبکہ کپاس کی فصل کو سفید مکھی سے بچانے کیلئے 4.4 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلابی سنڈی کے کنٹرول کیلئے 60 فیصد سبسڈی پر پی بی روپس فراہم کرنے کے پروگرام پر پیشرفت جاری ہے۔ وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے ہدایت کی کہ آئندہ سیزن میں کپاس کی کاشت سے قبل بیج کو دوائی لگانے کیلئے خصوصی مہم کا آغاز کیا جائے تاکہ فصل نقصان دہ کیڑوں اور بیماریوں سے محفوظ رہے۔ وزیر زراعت نے جنوبی پنجاب کے محکمہ زراعت (توسیع) کے ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں میں کپاس کی کاشت کا تخمینہ مہیا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی آئندہ فصل سے بھرپور پیداوار کیلئے فارمر ٹریننگ پروگرامز کو موثر بنایا جائے اور کپاس کے بیج و کھاد اور مارکیٹوں میں زرعی زہروں کی دستیابی یقینی بنائیں۔