ای سی سی نے بھارت سے چینی، کاٹن اوردھاگادرآمد کرنے کی منظوری دیدی،  گندم کی نئی فصل کیلئے کم سے کم امدادی قیمت 1800 روپے فی 40 کلوگرام مقرر

50

 

اسلام آبا،31دمارچ  (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بھارت سے چینی، کاٹن اوردھاگادرآمد کرنے،  گندم کی نئی فصل کیلئے کم سے کم امدادی قیمت 1800 روپے فی 40 کلوگرام مقررکرنے اور پاکستان کے گلابی نمک کو پاکستان منرل ڈولپمنٹ کارپوریشن کے ساتھ جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) کے طورپررجسٹرڈ کرانے کی منظوری  دیدی ہے، ای سی سی نے   پاکستان سٹیل ملز کیلئے نیشنل بینک آف پاکستان کی طرف سے توسیع کردہ 2522 ملین روپے کی سہولت سے متعلق  لیٹرآف کریڈٹ کیلئے حکومت پاکستان کی گارنٹی کے اجرا  سمیت کئی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دیدی ہے۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس بدھ کویہاں وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات حماداظہرکی زیرصدارت منعقد ہوا،اقتصادی رابطہ  کمیٹی نے رواں سال گندم کی فصل کیلئے کم سے کم امدادی قیمت 1800 روپے فی 40 کلوگرام مقررکرنے کی منظوری دیدی، کمیٹی نے پاسکو اورصوبائی محکمہ ہائے خوراک کیلئے گندم کی خریداری کے اہداف کی منظوری بھی دی، اجلاس میں مقامی صارفین اورسٹریٹجک ذخائر کی ضروریات کیلئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان، بین الحکومتی اورنجی شعبہ کے ذریعہ   گندم کی درآمد کی منظوری بھی دی گئی، اجلاس میں وزارت پیٹرولئیم کی جانب سے محمودکوٹ۔فیصل آباد۔۔ماچیکے پائپ لائن کیلئے پارکو کے ٹیرف میں کمی سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے ریلویز کے موجودہ ٹیرف کے 85 فیصد کی بنیاد پرٹیرف کی منظوری دی۔ ای سی سی نے وزارت تجارت کے کوٹہ کی سمری کی بنیادپر 30  جون 2021 تک بھارت سے زمینی اورسمندری راستے کے ذریعہ  5 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی تجارتی درآمد کی اجازت دیدی۔ اس فیصلے سے چینی کی درآمد میں وقت اورلاگت کی بچت ہوگی اورملکی مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں کو مستحکم کرنے میں مددملے گی۔اجلاس میں پاکستان کے گلابی نمک (پنک راک سالٹ) کو پاکستان منرل ڈولپمنٹ کارپوریشن کے ساتھ جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) کے طورپررجسٹرڈ کرنے کی منظوری دی گی۔ اس سے اس نمک کی ملکی اوربین الاقوامی تجارت میں اضافہ ہوگا، اس نمک کی عالمی مانگ بڑھ جائیگی اورقیمت میں بھی اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں وزارت تجارت کی طرف سے برآمدی پالیسی آرڈر2020 میں ترامیم سے متعلق سمری پیش کی گئی، سمری کامقصد ایک دفعہ  استعمال ہونے والے برآمدی  سرجیکل آلات کیلئے کم سے کم برآمدی قیمت کے تعین ٰ اور ان آلات کو مناسب بین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ علامت/ کلرسکیم سے استثنیٰ دینا ہے، ای سی سی نے سمری کی منظوری دی، اب اس طرح کی پراڈکٹ کی سرٹیفیکیشن سیالکوٹ میٹرئیل ٹیسٹنگ لیبارٹری طبعی اورکیمیائی ٹیسٹوں کی بنیادپرکرے گی۔ٹیکسٹائل کے شعبہ میں ویلیوایڈڈمصنوعات کی برآمدات میں اضافہ کیلئے ای سی سی نے بھارت سے کاٹن اوردھاگا درآمد کرنے کی اجازت دیدی، اس کامقصد بالخصوص ٹیکسٹائل کے شعبہ میں اضافہ کی وجہ سے خام مال کی طلب اوررسد میں خلیج کوکم کرنا ہے۔کاٹن اوردھاگا کو کاٹن کی نئی فصل آنے تک 30 جون 2021 تک زمینی اورسمندری راستہ سے درآمد کیا جائیگا۔اجلاس میں 660 کے وی ایچ وی ڈی سی مٹیاری لاہورٹرانسمیشن لائن پراجیکٹ کیلئے سیکورٹی پیکج کی دستاویزات میں ترامیم / ضمیمہ کی اجازت دی گئی، اس حوالہ سے سمری پاورڈویژن کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔ وزارت صنعت وپیداوارکی سفارش پرای سی سی نے پاکستان سٹیل ملز کیلئے نیشنل بینک آف پاکستان کی طرف سے توسیع کردہ 2522 ملین روپے کی سہولت سے متعلق  لیٹرآف کریڈٹ کیلئے حکومت پاکستان کی گارنٹی کے اجرا کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں سٹریٹجک ٹریڈپالیسی فریم ورک 2020-25 سے متعلق فیصلہ موخرکیا گیا تاہم وزارت تجارت کی درخواست پرنیشنل ایکسپورٹ ڈولپمنٹ بورڈ کے قیام کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں بنیادی تعلیم کمیونٹی سکولزکے قیام اوراسے چلانے کیلئے وزارت وفاقی تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت کیلئے 630.808 ملین روپے، مختلف تعلیمی اداروں اورایریا ایجوکیشن دفاتر کوچلانے کیلئے  وزارت وفاقی تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت کیلئے 370.762  ملین روپے،  تین ہزارافغان طلبہ کیلئے علامہ محمد اقبال سکالرشپ کے ضمن میں ہائیرایجوکیشن کمیشن کیلئے 60 کروڑ روپے،  صوبہ سندھ میں مختلف سکیموں کیلئے وزارت ہاوسنگ وتعمیرات کیلئے 12 کروڑ،87 لاکھ روپے، کم لاگت گھروں کی تعمیر کیلئے 2 ارب روپے،  کراچی میں سپریم کورٹ  کی برانچ رجسٹری کی نئی عمارت کیلئے 45 کروڑ روپے، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کیلئے 1.2 ارب روپے، مالی سال 2016.17 میں ویٹ فریٹ سبسڈی سکیم کی ادائیگی کے ضمن میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کیلئے 22.59 ملین روپے، نجکاری کمیشن کے مختلف اخراجات کیلئے 49.189 ملین روپے، صوبہ سندھ میں گیس ڈویلپمنٹ منصوبوں کیلئے وزارت توانائی کیلئے 5 کروڑ روپے،  اوروزیراعظم پاکستان کی ہدایات پرعلامہ اقبال سکالرشپ سکیم کے تحت درج شدہ 90 افغان طلبا کیلئے ایچ ای سی کیلئے 5 کروڑ روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔  اجلاس میں وزیرداخلہ شیخ رشید احمد، وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر، وزیرتوانائی عمرایوب خان، معاون خصوصی پاوروپیٹرولئیم تابش گوہر، مشیر ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، معاون خصوصی ریونیوڈاکٹروقارمسعود، وزیرقومی غذائی تحفظ وتحقیق سید فخرامام، وزیرنجکاری محمدمیاں سومرو، گورنرسٹیٹ بینک رضا باقر، مشیرتجارت وسرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد، چئیرمین ایف بی آرمحمد جاوید غنی، چئیرپرسن اوگرا، وفاقی سیکرٹریز اوردیگرسینئرافسران نے شرکت کی۔