وزیر اعظم عمران خان اورروسی صدر پیوٹن کے مابین متواتر رابطہ، دو طرفہ تعلقات کے استحکام کا مظہر ہے: وزیر خارجہ

22

اسلام آباد ، 07 اپریل (اے پی پی ): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ  پاکستان نے اپنی جغرافیائی سیاسی ترجیحات کو جغرافیائی معاشی ترجیحات میں تبدیل کیا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا کے بہت سے ممالک روسی کرونا ویکسین “سپوٹنک 5” سے مستفید ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان اور صدر پیوٹن کے مابین متواتر رابطہ، دو طرفہ تعلقات کے استحکام کا مظہر ہے۔

ان خیالات کا ا ظہار  وزیر خارجہ نے بدھ کو یہاں  وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور روس کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات کے انعقاد کے موقع پر کیا ،جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ روسی وفد کی قیادت روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف نے کی۔دوران مذاکرات اقتصادی، تجارتی و دفاعی تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ ء خیال ہوا   جبکہ پاکستان اور روس کے مابین اقتصادی تعاون کے فروغ کے حوالے سے “بین الحکومتی کمیشن” کے اگلے اجلاس کے جلد انعقاد پر اتفاق بھی ہوا۔

شاہ محمود قریشی  نے روسی وزیر خارجہ  سے کہا کہ میں آپ کو اور آپ کے وفد کو وزارت خارجہ آمد پر دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں، مجھے خوشی ہے کہ جس جوانمردی کے ساتھ روس نے اس عالمی وبائی چیلنج کا سامنا کیا وہ قابل تحسین ہے جبکہ کرونا عالمی وبا کے دوران روس میں ہونیوالے جانی نقصان پر افسوس ہے۔

 وزیر خارجہ نے ماسکو شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر روسی وزیر خارجہ سے ہونیوالی ملاقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے ہونیوالے گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، روس کے ساتھ کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے پر عزم ہے۔ہم بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ای ویزہ سمیت بہت سی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، روس کے اشتراک ساتھ  “سٹریم گیس پائپ لائن منصوبے” کے جلد آغاز کیلئے پر عزم ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی  نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن سمیت خطے میں قیام امن کیلئے اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کرتا آ رہا ہے ۔ افغان امن عمل کے حوالے سےگذشتہ ماہ ماسکو میں وسیع سہ رکنی اجلاس کا انعقاد قابلِ تحسین ہے۔انہوں نے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے روس کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ  دشنبے میں ہارٹ آف ایشیا استنبول پراس اجلاس کے موقع پر میری سفیر ضمیر کابلوف کے ساتھ افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی ۔

وزیر خارجہ نے روسی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور علاقائی امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے پر امن حل کا حامی ہے ۔شنگھائی تعاون تنظیم سمیت اہم علاقائی و عالمی فورمز پر پاکستان اور روس کے مابین تعاون، دو طرفہ تعلقات کے فروغ کا باعث ہے ۔

روسی وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دو طرفہ اقتصادی، تجارتی و دفاعی تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔